• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ کساد بازاری کا شکار نہیں، رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں معیشت میں 0.2 گروتھ

لندن (پی اے) نظرثانی شدہ اعداد و شمار کے مطابق سال رواں کی دوسری سہ ماہی میں برطانوی معیشت میں ابتدائی ریڈنگ کے برعکس گروتھ ہوئی ہے۔ ابتدائی ریڈنگ میں خیال ظاہر کیا گیا تھا کہ ملکی معیشت سکڑے گی۔ آفس فار نیشنل سٹیٹیسٹکس (او این ایس) کے اعداد و شمار میں کہا گیا کہ نظرثانی شدہ تخمینے کے مطابق اپریل اور جون کے درمیان برطانوی معیشت میں 0.2فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ گزشتہ ریڈنگ 0.1فیصد سے زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اس وقت برطانیہ کساد بازاری کا شکار نہیں ہے جیسا کہ ماہ رواں کے آغاز میں بنک آف انگلینڈ نے پیش گوئی کی تھی۔ تاہم معیشت اب بھی کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کے مقابلے میں بدستور چھوٹی ہے۔ او این ایس کے نئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ معیشت پر کورونا وائرس پینڈامک کے اثرات پہلے کی سوچ سے کہیں زیادہ شدید تھے اور معیشت کورونا پینڈامک کے زبردست اثرات کے نتیجے میں ابتدائی چند ماہ میں اندازوں سے کہیں زیادہ سکڑ گئی تھی۔ او این ایس کا کہنا ہے کہ معیشت کورونا وائرس کوویڈ 19 وبا سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں اب بھی 0.2 فیصد چھوٹی ہے جبکہ قبل ازیں او این ایس کا کہنا تھا کہ یہ 0.6 فیصد بڑی تھی۔ پینتھیون میکرو اکنامکس کے چیف یوکے ماہر معاشیات سیموئل ٹومبس کا کہنا ہے کہ 2022 کے دوران ملکی معیشت کی سرگرمیوں میں مندی پہلے کی سوچ سے کہیں بدتر دکھائی دیتی ہے اور نیشنل اکائونٹس نظرثانی کے بعد اقتصادی بحالی کی صورت حال بھی قدرے کمزور ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ نئے اعداد و شمار آفس فار بجٹ رسپانسیبلٹی (او بی آر ) کو مستقبل کے ممکنہ جی ڈی پی کے تخمینے پر مزید نظرثانی کرنے پر مجبور کر دیں گے۔ ماہ رواں کی ابتدا میں بنک آف انگلینڈ نے متنبہ کیا تھا کہ برطانیہ کساد بازاری کا شکار ہو سکتا ہے، جس کی تشریح مسلسل دو تین ماہ کی تنزلی کی وجہ سے کی گئی تھی۔ بنک آف انگلینڈ (بی او ای) نے پیش گوئی کی تھی کہ جولائی تا ستمبر کے دورانئے میں معیشت 0.1 فیصد سکڑ جائے گی اور یہ اس وقت سوچا گیا تھا جب گزشتہ سہ ماہی میں معیشت سکڑ گئی تھی۔ نظرثانی شدہ اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے او این ایس کے چیف ماہر اقتصادیات گرانٹ فٹزنر نے کہا کہ یہ بہتر اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دوسری سہ ماہی میں معیشت میں گروتھ ہوئی ہے اور معمولی گرائوٹ کے بعد نظرثانی شدہ اندازے میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ حالیہ سہ ماہی میں ہائوس ہولڈ سیونگز واپس گز گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائوس ہولڈز نے کورونا وائرس پینڈامک کے دوران اور اس کے بعد پچھلے اندازے کے مقابلے میں زیادہ بچت کی۔

یورپ سے سے مزید