اسلام آباد(نمائندہ جنگ)انٹرنیٹ پر ہندو جنونیوں کی طرف سے مسلمانوں کو سرعام کوڑے مارنے کی متعدد ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بھارت نسل کشی کے انتہائی خوفناک مرحلے کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے،حال ہی میں بھارت میں خاص طور پر گربا کے مذہبی تہوار کے دوران مسلم نوجوانوں کوکوڑے مارنے اور بدسلوکی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، متعدد واقعات میںدائیں بازو کے ہندو انتہا پسند ہجوم نے مذکورہ مذہبی تہوار کے مو قع پر مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کی،3 اور 4 اکتوبر کو تین واقعات میں ہندو انتہا پسندوں نے ریاستی مشینری کی مدد سےمسلم مخالف ایجنڈے کا مظاہرہ کیا، جینوسائیڈ واچ کے بانی ڈاکٹر گریگوری اسٹینٹن کے مطابق بھارت نسل کشی کے اگلےمراحل کی طرف بڑھ رہاہے ۔ڈاکٹر اسٹینٹن نے 1994 میں روانڈا میں نسل کشی کی کئی سال قبل پیش گوئی کی تھی ،اب انہوں نے نریندر مودی حکومت کے تحت بھارت کی صورتحال کا میانمار اور روانڈا کے واقعات سے موازنہ کرتے ہوئے بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بارےمیں خبردار کیا ہے۔ریاست گجرات میں ہندو انتہا پسندوں نے نو مسلم مردوں کو سرعام کوڑے مارے جبکہ ہجوم نے قوم پرستی کے نعرے لگائے اور پولیس سمیت ریاستی مشینری نےتشدد کی نگرانی اور حمایت کی۔دریں اثناء انڈین امریکن مسلم کونسل نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ مسلمان نسل کشی کے دہانے پر ہیں، بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے دنیا مزید نظر انداز نہیں کر سکتی جہاں مسلمانوں کی تذلیل کی جارہی ہے اور ان کے مکانات گرانے کے ساتھ ان پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔