ریاض (اے ایف پی)عالمی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے غیر ملکی امداد میں کمی کرنے سے دنیا بھر میں پہلے سے موجود سنگین انسانی بحرانوں پر دباؤ بڑھنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی ایجنسی سے دستبردار ہونے کے خلاف بھی خبردار کیا۔ جنوری میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مؤثر طریقے سے غیر ملکی امداد کی فنڈنگ کو منجمد کر دیا ہے، یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ (یو ایس ایڈ) اور دیگر پروگراموں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں، اور ڈبلیو ایچ او چھوڑنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ واشنگٹن، جو طویل عرصے سے ڈبلیو ایچ او کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ رہا ہے، نے 2024 کے اپنے واجبات ادا نہیں کئے، اور یہ ابھی تک واضح نہیں کہ آیا امریکہ 2025 کے لیے اپنی رکنیت کی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔ عالمی ادارہ صحت کے مشرقی بحیرہ روم کی علاقائی ڈائریکٹر حنان بلخی نے اے ایف پی کو بتایا کہ عالمی ادارہ صحت اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو برقرار رکھنے، صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی بحالی، ایمرجنسی میڈیکل ٹیم کی تربیت اور روانگی، اور ٹراما کٹس کی پیشگی تعیناتی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سے پروگرام اب بند ہو چکے ہیں یا جاری نہیں رہ سکیں گے۔ بلخی نے غزہ، سوڈان اور یمن میں جاری تنازعات کا حوالہ دیا جہاں فنڈنگ میں تبدیلیوں سے پہلے ہی صحت کی دیکھ بھال کے ادارے اور امدادی پروگرام دباؤ کا شکار ہیں۔