قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹر شان مسعود کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس اب ایک واضح آئیڈیا ہے کہ آسٹریلیا میں ٹرافی جیتنے کے لیے ہمیں کیا کرنا ہے۔
کرکٹر شان مسعود نے پی سی بی کی ویب سائٹ کے لیے کالم لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا پہنچنے سے قبل ہم نے ایک ماہ سے کم وقت میں 12 میں سے 7 ٹی ٹوئنٹی میچز جیتے ہیں، نیوزی لینڈ میں ہمیں آسٹریلیا سے ملتی جلتی کنڈیشنز میں کھیلنے کا موقع ملا۔
شان مسعود کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف پہلے میچ سے قبل دو وارم اپ میچز ہیں، ہم ایک گروپ کی شکل میں انگلینڈ کے خلاف سیریز سے ایک ساتھ ہیں، نیوزی لینڈ میں تین ملکی سیریز سے ہمیں ورلڈ کپ کے لیے آئیڈیل تیاری کا موقع ملا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کپتان بابر اعظم کھانا کھانے کے لیے باہر جانا چاہتے ہیں، میری ذمے داری تھی کہ میں نئی نئی جگہیں تلاش کروں، ساتھ وقت گزارنے سے فائدہ ہوتا ہے، یہ گیم کا ایک حصہ ہے۔
کرکٹر شان مسعود کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ میں ریزلٹ اور مومنٹم کی بڑی اہمیت ہے، ہماری گفتگو کا محور یہی ہوتا ہے کہ ہم نے اپنی کارکردگی کو کیسے بہتر کرنا ہے، فائنل میں نیوزی لینڈ کو ہرانے کے باوجود ہم نے بہتری کے لیے مل بیٹھ کر بات کی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہر کرکٹر کی طرح میری بھی خواہش ہے کہ میں اس قابل ہوں کہ ٹیم کی جیت میں حصہ ڈالوں، میں اس وقت اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں، مجھے امپیکٹ قائم کرنا ہے۔
شان مسعود نے کہا کہ بابر اعظم اور محمد رضوان بیٹنگ لائن کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، ساری بیٹنگ ان کے گرد گھومتی ہے، ہماری بولنگ لائن اپ نے اپنی اہمیت کو اور زیادہ بڑھایا ہے، شاہین شاہ آفریدی کی غیر موجودگی میں حارث رؤف نے جگہ پُر کرنے کی کوشش کی۔
کرکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ سب سے بڑھ کر یہ چیز ہے کہ آخری پانچ اوورز میں ہمارے بولرز اچھی بولنگ کر رہے ہیں، ہمارا اب تک سفر اچھا رہا ہے، ہم سیلاب سے متاثرہ اپنے بہن بھائیوں کے چہروں پر مسکراہٹ لانا چاہتے ہیں۔