• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرا مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا، عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نےاعلان کیا ہے کہ حکومت مخالف لانگ مارچ اکتوبر سے آگے نہیں جائے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ کی تیاری مکمل ہے، حکومت کے پاس چند دن ہیں، میں انہیں وقت دے رہا ہوں، الیکشن کا اعلان نہ کیا تو مارچ کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ٹائم زیادہ نہیں ہے، جب پبلک سڑکوں پر آجائے گی تو اس کی گارنٹی نہیں کیا نتیجہ آئے گا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ اب بھی کہتا ہوں کہ الیکشن کا اعلان کرنے کا یہ وقت ہے، اگرالیکشن کا اعلان نہیں کریں گے تو میں مارچ کا اعلان کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک کو نہیں سنبھال سکتے، یہ الیکشن سے ڈرے ہوئے ہیں، میں ٹائم دے رہا ہوں، ہم نے جلسے کیے ہیں، دکھا دیا ہے کہ پبلک کدھر کھڑی ہے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ لوٹے بناکر، ضمیر خرید کر تو اسمبلی گرائی ہے، ایک ایسا سیٹ اپ لے آئے ہیں جو کہ نظر آرہا تھا کہ پبلک قبول نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں کسی بھی وقت اعلان کردوں گا، ان کو خوف ہے کہ الیکشن ہوئے تو یہ ہار جائیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ملک کے مسائل کا ایک ہی حل ہے، صاف اور شفاف الیکشن۔ جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا معیشت ٹھیک نہیں ہونے لگی۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت نیچے لے گئے، مہنگائی آسمانوں پر چلی گئی، انڈسٹری بند ہورہی ہے، ان کے پاس ایک ہی حل ہے کہ کوئی قرضے دے دے۔

ملیر کی نشست پر دوبارہ الیکشن کا مطالبہ

عمران خان نے کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے 237 پر دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کراچی کے الیکشن میں ہارا ہوں کیونکہ پیپلز پارٹی نے اپنی روایت کے مطابق کھل کر دھاندلی کی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کا الیکشن کمشنر صوبائی حکومت کے پے رول پر تھا جبکہ مرکزی الیکشن کمشنر سکندر سلطان ن لیگ کا خاص آدمی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ حکومت میں شامل تمام جماعتوں نے مل کر الیکشن لڑا، این اے 237 کے نتائج کو نہیں مانتے، ری الیکشن کروایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی قوم، ووٹرز اور سپورٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کراچی میں پیپلز پارٹی نے کھل کر دھاندلی کی، ہمارے پاس دھاندلی کے ثبوت ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ سب کو پتا تھا کہ ہم نے اسمبلی میں نہیں بیٹھنا ہے، اس کے باوجود ہمیں ووٹ ڈالے گئے کیونکہ قوم اس اسمبلی اور امپورٹڈ حکومت کو نہیں مانتی بلکہ وہ نئے الیکشن چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس میں سامنے آگیا کہ سکندر سلطان ن لیگ کا آدمی ہے، ڈسکہ میں ری الیکشن کروایا گیا تھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر ن لیگ کا آدمی ہے، ہمیں اس پر اعتبار نہیں، الیکشن کمیشن نے ن لیگ کےساتھ مل کر الیکشن کروایا، جن حلقوں میں ہمیں سب سے کمزور سمجھا گیا وہاں انتخابات کروائے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر سے مطالبہ کرتا ہوں ملیر کراچی میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں، یہ الیکشن نہیں ریفرنڈم تھا۔

عمران خان نے کہا کہ جنرل مشرف نے این آر او دے کر ملک کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا، انہیں دوبارہ مسلط کرکے این آر او دلوایا گیا ہے، اداروں سے کہتا ہوں جتنی دیر یہ حکومت رہےگی، ملک نیچے جائےگا۔

اعظم سواتی پر جنسی تشدد کیا گیا

انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے، یہ افسوسناک اقدام ہے، جنیوا میں انسانی حقوق کی تنظیم کو اعظم سواتی کے معاملے پر لکھیں گے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے سینیٹر نے جذبات میں آکر اگر ٹوئٹ کردی تھی تو قانون موجود ہے، اعظم سواتی کے ساتھ جو کیا گیا بطور پاکستانی بہت شرم آئی، انہیں گھر والوں کے سامنے مارا گیا۔

ان کا کہنا تھاکہ پولیس اسٹیشن سے اعظم سواتی کو ایجنسیز کو پکڑا دیا گیا اور اُس پر جنسی تشدد کیا گیا، کیا سپریم کورٹ کی ذمہ داری نہیں کہ انسانی حقوق کا تحفظ کرے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کا خصوصی اجلاس بلائیں گے، سپریم کورٹ میں پٹیشن دیں گے، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کے اداروں سے رابطہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب سے ایک آدمی کی اسلام آباد پوسٹنگ ہوئی، تشدد کے سب کیس ہورہے، اس کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے، یہ ملک اور اداروں کو بدنام کرارہا ہے، پورا یقین ہے کہ آرمی چیف کو اس سب کا پتہ نہیں ہوگا۔

قومی خبریں سے مزید