بھارت میں 2002 میں ہونے والے گجرات فسادات میں اجتماعی زیادتی کی شکار بلقیس بانو کو اب تک انصاف نہ مل سکا۔
بلقیس بانو کا کہنا ہے کہ ان کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔
بلقیس بانو کیس کے تمام 11 ملزمان بھارت کے یوم آزادی پر رہا کر دیے گئے تھے۔
بھارتی ریاست گجرات کی رہائشی بلقیس بانو نے ملزمان کی رہائی پر اپنے وکیل کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ ملزمان کی رہائی کے معاملے پر ان کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
ملزمان کی رہائی سے عدالتوں سے انصاف پر ان کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا دکھ ہر اس عورت کیلئے ہے جو اجتماعی زیادتی کا شکار ہوتی ہے، اور وہ عدالتوں میں انصاف کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔
یاد رہے کہ ملزمان کی رہائی گجرات کے ایڈوائزی پینل کی سفارش پر کی گئی، ملزمان کی رہائی کا معاملہ بھارتی سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے۔
بھارتی ریاست گجرات میں 20 سال قبل ہونے والے فسادات کے وقت 21 سالہ بلقیس بانو حاملہ تھیں، ان فسادات میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی جب کہ ان کی تین سالہ بیٹی سمیت ان کے خاندان کے 14 افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔