• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیرِ اعظم کا ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کینیا میں صحافی ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا اس حوالے سے ایک بیان میں کہنا ہے کہ گزشتہ روز کینیا میں نامور صحافی ارشد شریف کے ساتھ اندوہناک واقعہ پیش آیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کے واقعے پر میری کینیا کے صدر سے بات ہوئی تھی، کینیا کے صدر نے اس واقعے پر مجھ سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج میں نے فیصلہ کیا ہے کہ واقعے کی عدالتی کمیشن سے شفاف تحقیقات کرائیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اس ضمن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے لیے درخواست دیں گے، کابینہ سے بھی اس فیصلے کی باقاعدہ توثیق کرائیں گے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا ہے کہ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ اس افسوس ناک واقعے کی شفاف تحقیقات ہوں گی، ارشد شریف واقعے کے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کیا کہا؟

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا اس حوالے سے جاری کیے گئے بیان میں کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے معاملے کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہائی کورٹ کے جج کی سربراہی میں جوڈیشل انکوائری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ فیصلہ مرحوم ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے اصل حقائق کے تعین کے لیے کیا ہے۔

مقتول کی اہلیہ نے قتل کی تصدیق کی

واضح رہے کہ سینئر صحافی اور اینکر ارشد شریف کو کینیا میں قتل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی اہلیہ جویریہ صدیق کا کہنا تھا کہ پولیس کے مطابق ارشد شریف کو کینیا میں گولی ماری گئی۔

ارشد شریف کچھ روز پہلے دبئی سے لندن بھی گئے تھے اور پھر کینیا چلے گئے تھے۔

کینیا پولیس کی ابتدائی رپورٹ

پاکستانی سینئر صحافی و ٹی وی اینکر ارشد شریف کے پولیس کی فائرنگ سے قتل پر کینیا پولیس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی۔

کینیا پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی گاڑی ان کا رشتے دار چلا رہا تھا، مگادی ہائی وے پر پولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈبلاک کیا تھا۔

کینیا پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کی کار روڈ بلاک ہونے کے باوجود نہیں رکی، پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پر فائرنگ کی۔

کینیا پولیس کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کار پر 9 گولیاں فائر کی گئیں، جن میں سے ایک ارشد شریف کے سر میں لگی۔

ارشد شریف کی میت رات 1 بجے پہنچے گی

دفترِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق ارشد شریف کی میت گزشتہ شب سوا 1 بجے نیروبی سے دوحہ روانہ کی گئی تھی۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا ہے کہ ارشد شریف کی میت دوحہ سے آج شام 7 بج کر 35 منٹ پر پاکستان روانہ کی جائے گی۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ صحافی ارشد شریف کی میت آج رات 1 بج کر 5 منٹ پر اسلام آباد پہنچائی جائے گی۔

قومی خبریں سے مزید