• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات میں خواتین کے کم ٹرن آؤٹ کا نوٹس لے، فافن

اسلام آباد( نمائندہ جنگ) فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ 16 اکتوبر کو ہونیوالے آٹھ میں سے پانچ حلقوں کے ضمنی انتخابات کے دوران 70 سے زائد پولنگ سٹیشنوں پر خواتین کےووٹ ڈالنے کی انتہائی کم شرح کا جائزہ لینےکیلئے آئینی اور قانونی اختیارات کو استعمال کرے ، الیکشنز ایکٹ 2017 کی شق 9(1) الیکشن کمیشن کو اختیار دیتی ہے کہ وہ حلقے میں خواتین کی ووٹ ڈالنے کی شرع10 فیصد سے کم ہونے کی صورت میں پورا انتخاب کالعدم قرار دے یا کچھ پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کرائے تاہم سیکشن 9(2) یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ پولنگ سٹیشن کی سطح پر خواتین کو ووٹ کے عمل سے باہر رکھنے کے واقعات کا نوٹس لے اور ایسے افراد کیخلاف کارروائی کرے جو خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکنے میں ملوث ہو سکتے ہیں یہ سیکشن کمیشن کو اختیار دیتا ہے کہ وہ ذمہ دار افراد کیخلاف مجاز دائرہ اختیار کی عدالت میں شکایت درج کرنے کا حکم دے ، الیکشن ایکٹ کی شق 12 (سی) پر عمل پیرا ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن ضلعی الیکشن کمشنز کو ہدایت جاری کریں کہ جن علاقوں میں پچھلے انتخابات میں خواتین کے ووٹ ڈالنے کی شرح کم ریکارڈ ہوئی تھی وہاں خصوصی آگاہی مہم چلائیں ، خواتین کو ووٹنگ کے عمل سے باہر رکھنے اور انکی حوصلہ شکنی کرنے کی خلاف قانون کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے ، فافن کی سفارشات حال ہی میں قومی اسمبلی کے آٹھ اور صوبائی کے تین حلقوں کے فارم-48 کے مطالعے پر مبنی ہیں، فافن نے اپنی سفارشات میں پارلیمان اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الیکشن ایکٹ 2017 اور الیکشن رولز 2017 میں ترامیم کریں تاکہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 9 کا دائرہ کارحلقہ کیے بجائے پولنگ سٹیشن تک بڑھایا جا سکے۔
اہم خبریں سے مزید