• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

کینیا میں پاکستانی تفتیش کاروں نے صحافی ارشد شریف کے قتل کے کیس میں وقار احمد کا بیان قلم بند کر لیا، اس بیان میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق ارشد شریف کو کینیا بلانے کے لیے سلمان اقبال کے قریبی دوست طارق وصی نے انہیں کال کی تھی۔

وقار احمد نے تفتیشی حکام کو بیان میں بتایا ہے کہ طارق وسیع دبئی میں مقیم ہیں، ان کے کہنے پر ارشد شریف کے لیے انتظامات کیے گئے، طارق وصی نے ارشد شریف کے لیے کینیا کا ویزا اسپانسر کرنے اور ہر ممکن مدد کا کہا۔

تفتیشی ٹیم کو بیان میں وقار احمد کا کہنا ہے کہ طارق وصی کی درخواست پر ارشد شریف کی رہائش کے انتظامات کیے، فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی کینیا پولیس حکام کے علاوہ طارق وصی کو بھی کال کی تھی۔

وقار احمد نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ طارق وصی کو بتا دیا تھا کہ ارشد شریف کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی ہے، طارق وصی کو تفصیلات بتانے کے کچھ دیر بعد سلمان اقبال کی کال آئی۔

بیان میں وقار احمد نے تفتیشی ٹیم کو بتایا ہے کہ سلمان اقبال نے بھی واقعے کی تفصیلات حاصل کیں، سلمان اقبال سے اس سے قبل کبھی رابطہ نہیں رہا، میرا بھائی خرم کسی میڈیا ہاؤس کا ملازم نہیں رہا۔

وقار احمد نے بیان میں تفتیشی ٹیم کو یہ بھی بتایا کہ کینیا آمد سے پہلے صرف ایک بار ارشد شریف کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی۔

پاکستانی تفتیش کار کینیا میں ارشد شریف کیس کی گتھی سلجھانے میں مصروف ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق طارق وصی اے آر وائی کی پی ایس ایل ٹیم کراچی کنگ کے سی ای او ہیں۔

میڈیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ طارق وصی اے آر وائی چینل کے مالک سلمان اقبال کے قریبی دوست بھی ہیں۔

کینیا پولیس کے ہاتھوں ارشد شریف کا قتل

واضح رہے کہ 22 اور 23 اکتوبر کی درمیانی شب کینیا میں موجود صحافی ارشد شریف کو گاڑی میں جاتے ہوئے کینین پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران پر مشتمل ٹیم صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے کینیا میں موجود ہے۔

قومی خبریں سے مزید