صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کینیا سے پاکستان واپس پہنچ گئی۔
ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے افسران پر مشتمل ٹیم صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے 28 اکتوبر کو کینیا گئی تھی۔
کینیا میں ٹیم نے ارشد شریف کیس کے حوالے سے حقائق کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کیں۔
ٹیم کو کینیا میں وزارتِ خارجہ اور کینیا میں موجود پاکستانی سفارت خانے کی معاونت حاصل رہی۔
ٹیم نے کینیا میں ارشد شریف کے دبئی سے پہنچنے، رہائش، پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات کیں، ارشد شریف کی کینیا میں پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی جائزہ لیا۔
تحقیقاتی ٹیم نے نیروبی کے پولیس چیف اور حکام سے ملاقاتیں بھی کیں، ٹیم نے ارشد شریف کو رہائش و دیگر سہولتیں پہنچانے والے دو بھائیوں وقار اور خرم سے بھی تحقیقات کیں۔
جس گاڑی میں ارشد شریف کو گولیاں لگی تھیں تحقیقاتی ٹیم نے اس کا بھی جائزہ لیا۔
تحقیقاتی ٹیم مفصل رپورٹ سفارشات کے ساتھ مرتب کر کے وزارتِ داخلہ میں پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ 22 اور 23 اکتوبر کی درمیانی شب کینیا میں موجود صحافی ارشد شریف کو گاڑی میں جاتے ہوئے کینین پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
کینیا پولیس کی جانب سے ارشد شریف کی موت کو شناخت کی غلطی قرار دے کر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔