اللّٰہ کی شان، کل جو دُکھی تھے کہ ہماری بیماریوں کا مذاق اُڑایا جارہا، آج وہ گولیوں کا مذاق اُڑا رہے ، کچھ کہہ رہے4نہیں دو گولیاں لگیں ، کچھ کہہ رہے سب جھوٹ ، قاتلانہ حملہ ہوا ہی نہیں ،مولانا صاحب تو یہ تک فرماگئے ،کبھی ایک ٹانگ پر پلستر تو کبھی دوسری ٹانگ پر پلستر ،پہلے یہ طے کر لو ،گولی لگی کس ٹانگ پر ،عمران خان نے تو اداکاری میں سلمان خان ،شاہ رُخ خان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ،چلو یہ خوشی مولانا صاحب سلمان خان، شاہ رُخ خان کی فلمیں دیکھنے والے، انہیں یہ معلوم سلمان خان، شاہ رُخ خان کی اداکاری کیسی، عمران خان کیسے ان دونوں خانوں سے بڑے اداکار، اپنے خادم اعظم شہباز شریف مولانا صاحب سے بھی دوہاتھ آگے نکل گئے، فرمایا، جب عمران خان کا پوسٹ مارٹم ہی نہیں ہوا، یہ کیسے پتا چلے گولیاں کتنی لگیں، شہباز شریف کو کون بتائے پوسٹمارٹم مُردوں کا ہوتا ہے زندوں کا نہیں، باقی شہباز جی یہ تو حقیقت کہ قاتلانہ حملہ ہوا، یہ تو نہیں ہوا کہ عمران خان جعلی میڈیکل رپورٹیں بنواکر، پلیٹلیٹس گرا کر سڈن ڈیتھ کے خدشوں والا مریض بن گیا ہو، شہباز جی عمران خان قاتلانہ حملے کے بعد ڈیڑھ سوکلومیٹر دور اپنے ملک کے اسپتال گیا، یہ تو نہیں کہ عمران خان عدالتوں میں 5 رحم کرو والی درخواستیں دے کر علاج کے بہانے پتلی گلی سے لندن نکل گیا ، اللہ کی شان، کل جو دُکھی تھے کہ ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا، آج وہ سیاسی انتقام کی ہر حد پارکر چکے، توشہ خانہ ،ممنوعہ فنڈنگ ،توہین عدالت، قتل پرچے کی درخواستیں ،بھانت بھانت کے 22مقدمے ،الیکشن کمیشن ،ایف آئی اے ،سیشن کورٹ ،سپریم کورٹ ،نیب، ایف بی آر، ہر جگہ عمران خان کے کیس چل رہے، کئی کیس بن کر تیار ،کئی بن رہے، حالت یہ، ایک طرف پی ڈی ایم حکومت نے نیب ترامیم کرکے خود کو خود این آراو دیدیا، اپنے نیب میگا کرپشن اسکینڈلز ختم کروالئے، جبکہ دوسری طرف وہی مَرامُکا نیب عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس کھولے بیٹھا، ہاتھی نکل گئے، مچھر پھنس گئے، حالت یہ، ایک طرف اسپیکر قومی اسمبلی عمران خان نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن بھجوانے میں ایک منٹ نہ لگائیں،جبکہ دوسری طرف وہی ا سپیکر قومی اسمبلی آصف زرداری نااہلی ریفرنس مسترد کردے، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نااہلی ریفرنس مسترد کردے، حالانکہ دونوں طرف کیس توشہ خانہ کا، مطلب کیس ایک، الزام ایک، مگر فیصلے دو، اسے کہتے ہیں کھوئے ملائی والا انصاف ، اسے کہتے ہیں اصلی تے ودھیا انصاف۔
اللہ کی شان، کل جو دُکھی دہائی دیتے تھے، عمران خان ہمیں غدار کہہ رہا، ملک دشمن کہہ رہا، عمران خان مذہبی کارڈ کھیل کر ہمیں توہین مذہب میں پھنسارہا، آج وہ سب عمران خان کو توہین مذہب کا مجرم قرار دے رہے ، ملک دشمن، غدار بنارہے .
گزرے 6مہینوں میں روزانہ 8دس پریس کانفرنسیں ،روزانہ پندرہ بیس ٹی وی پروگرام ،عمران خان فارن فنڈڈ فتنہ، یہ فسادی ،یہ دہشت گرد، پاکستان توڑ رہا اور مذہبی کارڈ کا تو ایسا بھیانک استعمال کہ تمام سرکاری وسائل استعمال ہوچکے ،حالانکہ یہ سب مذہبی انتہا پسندی بھگت چکے، نواز شریف کو جوتا لگا،احسن اقبال کو گولی لگی، خواجہ آصف کے منہ پر سیاہی پھینکی گئی ،زاہد حامد پر حملہ ہوچکا، مسلم لیگیوں کے گھروں پر چڑھائیاں ہوچکیں ، دھرنے ،جلاؤ گھیراؤ، قتل وغارت ،کیا کچھ نہ ہوا،لیکن کسی نے کچھ نہ سیکھا، کسی کو عقل نہ آئی، اگر یہ مان لیا جائے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ مذہبی جنونیت تو اس کے ذمہ دار یہی سب۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس تو 8سال سے چل رہا، اس کیس کے روح رواں تو اکبر ایس بابر، 6ماہ ہوگئے ان پاکبازوں نے کیا کر لیا، حکومت اپنی، اقتدار، اختیار ،وسائل موجود ،کہاں گئے سب دعوے، الٹا نیب ترامیم کرکےعمران حکومت کے شوگر اسکینڈل ،نجی بجلی گھر اسکینڈل ،آٹا گندم گھپلوں سمیت 80فیصد گھپلوں کو ختم کردیا کیونکہ نیب ترامیم میں ایک ترمیم یہ بھی، کابینہ ،ای سی سی ،ایکنک ،ریگولیٹری اتھارٹیوں کے فیصلوں کو قانونی، آئینی تحفظ حاصل ہوگا۔
اب عمران حکومت کے زیادہ تر اسیکنڈلزوہ جو کابینہ سمیت ریگولیٹری اتھارٹیوں کے منظور شدہ،لہٰذا سب گھپلوں کا دی اینڈ ہوچکا، اللہ کی شان، کل جو جلسے ،جلوسوں ،ریلیوں ،لانگ مارچوں کو اپنا جمہوری حق سمجھتے تھے ،آج وہ جلسے ،جلوسوں ،ریلیوں ،لانگ مارچوں کو ملک دشمنی ،غیر ملکی سازش کہہ رہے، مقدمے ،پرچے ،پھینٹیاں ،نجانے کیا کیا کررہے ، یہ علیحدہ بات سب کرکے بھی کچھ ہاتھ نہیں آرہا، سانسیں پھول چکیں۔
اللہ کی شان، کل جو عمران خان کی بیڈگورننس، مس مینجمنٹ ،مہنگائی ،بے روزگاری ،غربت کی کہانیاں سنا سنا نہ تھکتے تھے آج وہ سب کے سب چپ ، 6ماہ کی گورننس ،پرفارمنس ایسی بدترین کہ 75سالہ ملکی ریکارڈ ٹوٹ گئے.
مہنگائی تاریخ ساز، بے روزگاری تاریخ ساز ،غربت تاریخ ساز،یاد رہے یہ وہ لوگ تھے جو کہا کرتے تھے ہم تجربہ کار ، ہمارے پاس بہترین ٹیم، ہر مسئلے کا حل ہمارے پاس، آج سب تجربہ، ہر دعویٰ کھوکھلا نکلا،معیشت کا جھارا پہلوان، ترپ کا پتا، اسحق ڈار بھی آچکا، پھر بھی حالات آؤٹ آف کنٹرول ،کابینہ اتنی بڑی کہ بیس بائیس وزیروں کو دینے کیلئے محکمہ ہی نہیں مل رہا، جن خوش نصیب وزیروں کے پاس محکمے، ان کی کارکردگی ایسی کہ بے محکمہ وزیر شکر اداکررہے کہ ہمارے پاس محکمہ نہیں ، شہباز گورننس، شہباز سپیڈ پانی کا بلبلہ نکلا، گزرے 30 دنوں میں جس سے بھی پوچھا کہ فلم لیجنڈ آف مولا جٹ میں ماہرہ خان کی پرفارمنس بری یا فلم ؟
آل بچاؤ، مال بچاؤ ،کھال بچاؤ میں شہباز شریف کی پرفارمنس بری تو سب نے کہا شہباز شریف بری پرفارمنس میں ماہرہ خان سے بازی لے گئے،6 مہینے اور یہ پرفارمنس،اللہ کی شان۔