کراچی کے علاقے لانڈھی مسلم آباد میں 8 سالہ بچی کے اغواء اور قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی ٹیم نے 10مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، ان کا ڈی این اے کروایا جائے گا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر عرفان بہادر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے جائے وقوعہ کا دوبارہ دورہ کرنے کے بعد بچی کے والد کو ابتدائی تفتیش سے آگاہ کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فارنزک کرائم ٹیم نے شواہد جمع کرکے لیبارٹری روانہ کردیے۔
پولیس حکام کے مطابق لانڈھی مسلم آباد کے خالی پلاٹ سے ملنے والی بچی کی لاش کا مقدمہ اس کے والد کی مدعیت میں اغوا، تشدد، زیادتی اور قتل کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے اور مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔
علاقے سے سی سی ٹی وی فوٹیجز تلاش کی جارہی ہیں جہاں جہاں کیمرے لگے ہیں اور بچی کا جو روٹ بنتا ہے۔
بچی اپنی پھوپھی کے گھر سے جہاں سے نکلی تھی اور جہاں سے اس کی لاش ملی وہاں مشکوک افراد کا ڈی این اے لیا جائے گا۔
قائد آباد تھانے کے تین اہلکار، ہیڈ محرر، ڈیوٹی افسر سمیت تین لوگوں کو معطل کرکے محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، جنہوں نے مقتول بچی کے والد کے ساتھ تعاون نہیں کیا تھا اور نہ ہی واردات کا مقدمہ درج کرکے تلاش شروع کی۔