راولپنڈی(جنگ نیوز) 21ممالک نے بھارت میں بڑھتے ہوئے تشدد، نفرت انگیز تقاریر اور حکومت کی جانب سے اپنائے گئے تبدیلی مذہب مخالف جیسے قوانین اور امتیازی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا،کم از کم 21 ممالک نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مذہبی آزادی اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی صورتحال کو بہتر کرے، بھارت انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، طلبہ، اور پرامن مظاہرین کو ہراساں کرنے کیلئے ڈریکونین قوانین کا استعمال کر رہاہے۔
رواں ہفتے کے آخر میں جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں انسانی حقوق کی 6 عالمی تنظیموں نے نئی دہلی کو یاد دہانی کرائی کہ اسے اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں دی گئیں سفارشات پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے،مودی حکومت میں صورتحال سنگین تر ہوگئی ، اقلیتوں کیخلاف امتیازی سلوک اور اشتعال انگیزی بڑھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں سفارشات میں اقلیتی برادریوں اور کمزور طبقات کے تحفظ، صنفی بنیاد پر ہونے والے تشدد سے نمٹنے، شہریوں کی بنیادی آزادیوں کو برقرار رکھنے، انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکنوں کی حفاظت اور حراست میں تشدد کے خاتمے سمیت اس طرح کے دیگر اہم خدشات کا احاطہ کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں میں انٹرنیشنل فیڈریشن فار ہیومن رائٹس (ایف آئی ڈی ایچ) ورلڈ آرگنائزیشن اگینسٹ ٹارچر (او ایم سی ٹی) کرسچن سالیڈیریٹی ورلڈ وائیڈ ،عالمی دلت سالیڈیریٹی نیٹ ورک، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، شامل ہیں۔