اسلام آباد (ساجد چوہدری )اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) کی اسٹیئرنگ کمیٹی برائے سائنس ، ٹیکنالوجی و جدت ایجنڈا 2026کا چھٹا دو روزہاجلاس (کل)منگل سے شروع ہو گا ،سعودی عرب، قازقستان، ترکیہ، اردن، یوگنڈا، بنگلہ دیش، ملائیشیا اور پاکستان کے نمائندگان کی شرکت متوقع ،اجلاس میں شرکت کیلئے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل او آئی سی، اسلامی ترقیاتی بنک سمیت اعلی سطحی وفود کی آمد کا سلسلہ آج پیر سے شروع ہوگا، یہ اجلاس 22تا 24اپریل کامسٹیک سیکرٹریٹ اسلام آباد میں منعقد ہوگا، کامسٹیک حکام کے مطابق اجلاس میں سعودی عرب، قازقستان، ترکیہ، اردن، یوگنڈا، بنگلہ دیش، ملائیشیا اور پاکستان سمیت اسلامی تعاون تنظیم کے سترہ اداروں کے سربراہان اور نمائندگان کی شرکت متوقع ہے جو رکن ممالک کے درمیان سائنسی، تکنیکی اور جدت کے تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ ہے، اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس او آئی سی کے رکن ممالک میں سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت ایجنڈا 2026کے نفاذ کی پیش رفت کا جائزہ لینے پر مرکوز ہوگا،یہ ایجنڈا سنہ 2017میں قازقستان کے شہر آستانہ میں ہونے والی پہلی او آئی سی سربراہی کانفرنس برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے بعد شروع کیا گیا تھا، اس ایجنڈے کا مقصد رکن ممالک کے درمیان تحقیق میں تعاون، علم کا تبادلہ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینا ہے تاکہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکیں، اجلاس کی تیاری اور انتظامی امور کا جائزہ لینے کے سلسلے میں کامسٹیک کے کوآرڈینیٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کامسٹیک میں اہم جلاس کی صدارت کی جس میں انہوں نے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایات کی، اجلاس میں ابوظہبی اعلامیہ 2026کے تحت اسلامی تعاون تنظیم کے اداروں کی کارکردگی، چیلنجز اور سفارشات پر مبنی پیشکشیں پیش کی جائیں گی،وہ ادارے جو اپنی رپورٹیں پیش کریں گے ان میں او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ، اسلامی ترقیاتی بینک گروپ، اسلامی تعلیم، سائنس اور ثقافت کی تنظیم، اسلامی تنظیم برائے خوراک و سلامتی، شماریات، معاشرتی و اقتصادی تحقیق کا مرکز، اور اسلامی ممالک کا معیار و پیمائش کا ادارہ شامل ہیں۔