• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کا دو روزہ دورہ کراچی

اسلام آباد میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم گزشتہ جمعرات (17 نومبر) کو دو روزہ دورے کے لیے کراچی پہنچے۔

انہوں نے اس دوران اہم ملاقاتیں کیں، جن میں دونوں ممالک کے درمیاں مضبوط تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے معاشی اشترک اور صحت عامہ کے شعبہ جات میں مسلسل بہتری کیلئےتعاون جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے۔

دورہ کراچی کے موقع پر ڈونلڈ بلوم نے امریکی بزنس کاؤنسل، آغا خان یونیورسٹی ہسپتال اور کے ایف سی کیجانب سے قوت سماعت سے محروم بچوں کیلئے قائم کردہ اسکول کے اعلیٰ عہدیدارن و نمائندگان سے ملاقاتیں کیں اور باہمی شراکتداری کو مزید مستحکم بنانے کے لیئے جاری کاوشوں کا جائزہ بھی لیا۔

امریکی سفیر نے امریکی بزنس کاؤنسل میں صنعتی شعبہ جات کے سربراہان سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس بات پر غور کیا گیا کہ کس طرح امریکی اور پاکستانی حکومتوں پائیدار اور وسیع البنیاد معاشی ترقی میں مشترکہ کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کیساتھ سبز اتحاد برقرار رکھنے کیلئے ہم پرعزم ہیں، امریکا سمجھتا ہے کہ سبز اتحاد پاکستان میں نجی شعبہ جات اور ماحول دوست زراعت کی ترقی و ترویج کیلئے کوشاں ہے‘۔

امریکا ایک طرف باہمی تجارت کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا شراکتدار ہے تو دوسری جانب امریکا ان ممالک کی فہرست میں سب سے اوپر ہے، جن کی پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے خدمات غیرمعمولی اہمیت کے حامل ہیں۔

گذشتہ برسوں میں امریکا کی جانب سے پاکستان میں 50 فیصد سے زائد سرمایہ کاری کی گئی۔

اس موقع پر امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے آغا خان ہسپتال کے نمائندگان سے ہونے والی ملاقات میں انہیں طبی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی اور ڈونلڈ بلوم نے ہسپتال میں دستیاب طبی سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔

امریکی مالیاتی کارپوریشن برائے ترقی کی جانب سے 2012ء میں آغا خان ہسپتال اور صحت عامہ سے متعلق سہولیات میں مزید بہتری و وسعت کیلئے 3 کروڑ ڈالرز کا قرضہ جاری کیا گیا۔

امریکا صحت عامہ کی سہولیات میں بہتری کیلئے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا رہا ہے۔

امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے قوت سماعت و گویائی سےمحروم بچوں کیلئے قائم کردہ اسکول کا دورا کیا اور کے ایف سی کے عملے کے ہاتھوں بنے لذیذ کھانوں کا سوادلیا۔

وہ اس بات سے بے انتہا متاثر ہوئے کہ کے ایف سی نے نہ صرف سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی میں بھرپور عطیات دیئے، بلکہ قوت سماعت سے محروم افراد کو روزگار فراہم کرتے ہوئے انہیں آگے بڑھنے کا راستہ دکھانے کی ذمیداری نبھانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی امداد و بحالی کیلئے 97 کروڑ ڈالرز جاری کیئے جاچکے ہیں، جبکہ امریکی عوام اور نجی شعبے کی جانب سے علیحدہ تین کروڑ 20 لاکھ سے زائد عطیات پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے بھیج دیئے گئے۔

امریکی حکومت پاکستان کیساتھ تعلیم، شفاف توانائی اور صحت عامہ سے متعلق سرگرمیوں میں اشتراک سمیت عوامی سطح پر وسیع البنیاد تعلقات استوار کرنے کیلئے پرعز م ہے۔ ہم ساتھ ملکر دونوں ممالک کی اقوام کیلئے بہتر، خوشحال اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنائیں گے۔

قومی خبریں سے مزید