کینیڈا نے طویل عرصے سے زیر غور اپنی انڈوپیسیفک حکمت عملی پیش کر دی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2 ارب 60 کروڑ کینیڈین ڈالرز کے اخراجات پر مبنی حکمت عملی میں انڈوپیسیفک خطے میں کینیڈا کی فوجی موجودگی اور سائبر سیکیورٹی کو بڑھانا، انٹیل ایکچوئل پراپرٹی کے تحفظ کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کے قوانین کو سخت کرنا اور چینی سرکاری اداروں کی جانب سے اہم معدنیات کی سپلائی روکے جانے کے اقدام کو روکنا شامل ہے۔
انڈوپیسیفک حکمت عملی میں تیزی سے ترقی کرتے 40 ممالک کے خطے کے ساتھ تعلقات گہرے کرنے کے علاوہ سب سے زیادہ توجہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت چین پر مرکوز رکھی گئی ہے۔
حکمت عملی میں چین سے گہرے اختلافات کے باوجود حقیقت پسندانہ نقطہ نظر کے تحت چین کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی، عالمی صحت اور جوہری پھیلاؤ سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔
چین اور امریکا کے تعلقات کئی سالوں سے تناؤ کا شکار ہیں، رواں ماہ جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی چینی صدر کی کینیڈین وزیر اعظم سے سخت لہجے میں کی گئی گفتگو کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
چینی صدر شی جن پنگ کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو باہمی ملاقات کی تفصیلات لیک ہونے پر سرزنش کر رہے تھے۔