ملتان(سٹاف رپورٹر،نمائندگان جنگ)حکومتی دعوے ٹھس ہوگئے ،سحر اور افطار میں بجلی کی لوڈشیڈنگ بدستور جاری ہے ،جس کی وجہ سے روزے داروں کو مشکلات کا سامنا ہے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف ملتان ،رحیم یار خان اور ڈیرہ غازیخان میں مطاہرے کئے گئے جبکہبھکر میں ڈکٹروں نے ہڑتال کی،چشتیاں میں قیامت خیز گرمی اور لو لگنے کے باعث 6 افراد مرد خواتین اور بچے بے ہو ش ہو گئے ،تفصیل کے مطابق ملتان میں قومی تاجر اتحاد کے زیراہتمام بجلی کی بڑھتی ہو ئی لوڈشیڈنگ کے خلاف تحصیلدار موڑ پر تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیاد ت تاجر رہنما سلطان محمود ملک نے کی اور اس موقع پر دیگر تاجر رہنمائوں شیخ محمد شفیق ، محمد صدیق تھہیم ، محمد اقبال ڈوگر ، خرم سلطان ودیگر بھی موجود تھے اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت تین سالوں میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی بلکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں دس دس گھنٹے تک اضافے نے تاجر برادری اور عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ کاروبار زندگی بھی جام ہو کر رہ گیا ہے اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معیشت بھی متاثر ہو کر رہ گئی ہے سحر و افطار کے موقع پر بھی بجلی وگیس کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو بے چین کر کے رکھ دیا ہے اگر بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ پر فوری طور پر قابو نہ پایا گیا تو تاجر برادری میپکو اور سوئی گیس دفاتر کا گھیرائو کرنے پر مجبور ہو جا ئے گی ۔ظاہرپیر میں بجلی کی طویل اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ،ٹرپنگ کا سلسلہ نہ تھم سکا جس پر سیکڑوں مشتعل نوجوانوں نے واپڈاحکام کے خلا ف احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ پر ٹائر جلاکر اسے دوطرف سے بند کردیا جس کے باعث کراچی سے لاہور اور لاہور سے کراچی جانےو الی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اس موقع پر مظاہرین نے واپڈاحکام سمیت حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور کئی گھنٹے تک ٹریفک کو معطل کیے رکھا جس کے بعد مقامی انتظامیہ نے مظاہرین سے مذاکرات کے بعد ٹریفک کو بحال کرایا ۔ شہر احمد پورشرقیہ کے محمد عاشق ، مشتا ق احمد، خلیل احمد ، منور قریشی ، علی احمد نے بتا یا کہ حکومت کی جانب سے رمضا ن المبارک میں کم لوڈشیڈنگ کرنے کے دعوے جھوٹے ثابت ہو ئے ہیں شجاع آباداورگردونواح میں بھی ماہ رمضان آتے ہی بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوگیاشدیدگرمی ،بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث روزہ داربدحال ہو کررہ گئے۔شہریوں نے وزیراعظم سمیت سوئی گیس کے حکام بالاسے فور ی طورپرسوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہےڈیرہ غازیخان میں بد ترین لوڈ شیڈنگ اور آئے روز ٹرانسفامر کی خرابی کے خلاف کوٹ مبارک ، بلاک 51اور شہزاد کالونی کے مکینوں نے واپڈا کمپکیس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مین گیٹ پر پتھراؤ کیا ، اس موقع پر احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ 44سے 45ڈگری سینٹی گریڈ تک شدید گرمی میں بجلی کی طویل بندش سے نہ صرف ان کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے بلکہ بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے پانی کی سپلائی بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔دریں اثناء واپڈا حکام کی جانب سے یقین دہانی پر مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔ وہاڑی اور کوٹ ادو میں بھی 12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے دریں اثنا پاکپتن،کراچی میںبجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف مظاہرے کئے گئے مزید براں سحروافطار اور تراویح کے دوران لوڈ شیڈنگ کیخلاف بھکر کے ہسپتال میں ڈاکٹروں نے علامتی ہڑتال کرتے ہوئے او پی ڈی بند کردی جبکہ حافظ آباد میں بجلی کی طویل بندش کے ستائے عوام احتجاجا گدھوں پر بیٹھ کر سڑکوں پر نکل آئے ڈیرہ غازی خان سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بندش کے خلاف میپکو صارفین نے آفس کے باہر احتجاج کیا جبکہ لائن سپرنٹنڈنٹ شہباز احمد کے مطابق نادر سمیت 13ملزمان زبردستی دفتر میں داخل ہوئے توڑ پھوڑ کی اور لائن مین راحیل غنی کو زبردستی اغواء کر کے لے گئے اور خوف و حراس پھیلایا پولیس نے تحریری بیان کے مطابق مقدمہ درج کر لیا،میپکو صارفین کے خلاف مقدمہ کے اندراج پر عوامی حلقے سراپا احتجاج نظر آئے شہریوں کا کہناتھا کہ بجلی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام احتجاج نہ کریں تو کدھر جائیں ۔