پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ ریاست چند مہینوں سے اس حقیقت کو چھپا رہی ہے کہ ملک خصوصاً خیبر پختون خوا میں دہشت گردی بڑھ گئی ہے۔
اسلام آباد سے جاری کیے گئے بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باجود ٹی ٹی پی کے ظاہر ہونے سے واضح ہو گیا کہ ریاست عوام کو اندھیرے میں رکھنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وقفے وقفے سے حملوں، اغواء اور تاوان کے مطالبوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، سوات کے لوگوں نے دہشت گردی کے خلاف بڑی ریلیاں نکالیں۔
میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست نے معصوم شہریوں پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ لاگو کرنے پر انحصار کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختون خوا میں فاٹا کے انضمام کے 4 سال بعد بھی ریاست بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا ہے کہ ریاست نے عسکریت پسندی کے خلاف پُرامن سویلین تحریکوں سے انگیجمنٹ سے بھی انکار کر دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ میں نے بڑھتی ہوئی دہشت گردی پر بات کرنے کے لیے مشترکہ اجلاس بلانے کا کئی بار مطالبہ کیا لیکن کسی نے اس پر کان نہ دھرے۔