پاکستان تحریکِ انصاف کے گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس نے بھی گرفتار کر لیا۔
ذرائع نے اعظم سواتی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بلوچستان پولیس اعظم سواتی کو گرفتار کر کے کوئٹہ لے گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس نے صوبے میں مختلف علاقوں میں درج مقدمات کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے۔
گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے سینیٹر اعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوانے کا حکم دیا تھا۔
ایف آئی اے نے 4 روزہ ریمانڈ ختم ہونے سے قبل ہی گزشتہ روز عدالت میں اعظم سواتی کا جوڈیشل ریمانڈ دینے کی درخواست دائر کی تھی۔
اعظم سواتی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ ہفتہ 3 دسمبر کو مکمل ہونا تھا۔
ایف آئی اے نے درخواست کی تھی کہ ہم نے تفتیش مکمل کر لی ہے، اعظم سواتی سے مزید تفتیش کی ضرورت نہیں ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شبیر بھٹی نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اعظم سواتی کی گرفتاری کے خلاف درخواست جمع کرائی تھی۔
یاسمین راشد کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اعظم سواتی کی گرفتاری غیر قانونی ہے، ان کو سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ اعظم سواتی کی گرفتاری پر ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے، اعظم سواتی کے خاندان پر ظلم ہوا ہے جس کا از خود نوٹس لیا جائے۔