آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے تاحیات کپتان نہ بنانے کی پابندی ہٹانے کی اپیل واپس لے لی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر طویل پوسٹ میں ڈیوڈ وارنر نے بتایا کہ اُس نے آسٹریلوی کرکٹ میں تاحیات کپتان نہ بنانے کی پابندی ہٹانے کے لیے دائر اپیل واپس لے لی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ چیزیں کرکٹ سے بھی زیادہ اہم ہیں، اس لیے پابندی ہٹانے کی اپیل واپس لے لی ہے۔
سابق آسٹریلوی کپتان نے یہ بھی کہا کہ میں اپنے خاندان کے لیے کرکٹ کی گندی لانڈری کے لیے واشنگ مشین بننے کو تیار نہیں ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے خاندان اور ٹیم کے ساتھیوں کو مزید صدمے اور پریشانی کا نشانہ نہیں بنانا چاہتا۔
ڈیوڈ وارنر نے دعویٰ سے کہا کہ اس عمل میں بال ٹیمپرنگ کے بدنام زمانہ اسکینڈل میں ان کے حصے کا ’عوامی ٹرائل‘ شامل ہوگا۔
کرکٹ آسٹریلیا کے ضابطہ اخلاق میں نومبر میں تبدیلی کے بعد ڈیوڈ وارنر کو اپیل کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔
36 سالہ ڈیوڈ وارنر نے کیپ ٹاون ٹیسٹ 2018ء میں بال ٹیمپرنگ کے باعث 12 ماہ کھیل اور کپتانی پر تاحیات پابندی لگائی گئی تھی۔
وارنر کو قیادت اور ایلیٹ کرکٹ سے 12 ماہ کی پابندی 2018ء میں شروع ہوئی تھی۔
آسٹریلوی بیٹر کا یہ بیان ایڈیلیڈ اوول میں ویسٹ انڈیز کے خلاف آسٹریلیا کا دوسرا ٹیسٹ شروع ہونے سے ایک دن پہلے آیا ہے۔