• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرمنی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش ناکام، 25 افراد گرفتار

کراچی (نیوز ڈیسک) جرمنی میں ایک بہت بڑی کارروائی میں حکومت کا تختہ الٹنے کا منصوبہ بنانے کے الزام میں 25افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جرمن میڈیا کے مطابق انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابق فوجیوں کے اس گروہ کا منصوبہ یہ تھا کہ پارلیمنٹ پر دھاوا بول کے حکومت پر قبضہ کر لیا جائے گا۔ کہا جا رہا ہے کہ اس گروہ کے منصوبوں میں مرکزی کردار ادا کرنے والے متمول شحص کو ’’شہزادہ ہنریک دواز دھم‘‘ (Prince Heinrich XII) کا نام دیا جا رہا ہے اور اس کا تعلق جرمنی کی قدیم اشرافیہ سے ہے۔ سرکاری تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ شخص ان دو افراد میں سے ایک ہے جو اِس گروہ کا سرغنہ ہے جو جرمنی کے تمام گیارہ صوبوں میں پھیلا ہوا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس گروہ میں ’ رائسبورگا‘ نامی انتہاپسند تحریک کے لوگ بھی شامل ہیں۔ یہ وہی تحریک ہے جو ایک عرصے سے جرمن حکام کی نظر میں ہے اور اس پر شبہ ہے کہ متشدد حملوں میں ملوث ہونے کے علاوہ یہ تحریک نسل پرستانہ سازشی نظریات کی علمبردار ہے۔ یہ تحریک جدید جرمن ریاست کو تسلیم نہیں کرتی۔ اس گروہ کے دیگر مشتبہ افراد کا تعلق ’قانون‘ نامی تحریک سے بتایا جاتا ہے جس کے خیال میں ان کا ملک ’ڈِیپ aسٹیٹ‘ کے ہاتھوں یرغمال ہے۔ حکام کے اندازے کے مطابق اس گروہ میں اندازاً 50مرد اور خواتین شامل ہیں اور انہوں نے جرمنی کی موجودہ جمہوریہ کا تخت الٹ کر اس کی جگہ سنہ 1871ء کی ریاست (سیکنڈ رائیش) کی طرز پر ایک نئی ریاست قائم کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا ’اب تک ہمارے پاس اس گروہ کا کوئی نام نہیں ہے۔‘ حالیہ کارروائی میں ملک کے طول و عرض میں 130 چھاپے مارے گئے جن میں 3؍ ہزار اہلکاروں نے حصہ لیا اس دوران آسٹریا اور اٹلی سے بھی دو افراد کو حراست میں لیا گیا۔ جن افراد کو اب تک حراست میں لیا گیا ہے ان سے بدھ کو ہی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے وزیر قانون مارکو بشمین نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے دہشتگردی کیخلاف ایک بہت بڑی کارروائی جاری ہے اور شبہ ہے کہ یہ گروہ ’آئینی اداروں پر مسلح حملوں کا منصوبہ بنا رہا تھا۔‘ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ گروہ نومبر 2021سے تختہ الٹنے کی خونریز منصوبہ بندی کر رہا تھا اور گروہ کی مرکزی قیادت اس وقت سے مسلسل آپس میں ملاقاتیں کرتی رہی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ گروہ نے اپنی منصوبہ بندی مکمل کر لی تھی جس کے تحت ان افراد کا انتخاب بھی کر لیا گیا تھا جو تختہ الٹنے کے بعد صحت، انصاف اور خارجہ امور کے سربراہ ہونگے۔

اہم خبریں سے مزید