چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ریاض میں ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر صدر شی جن پنگ نے کہا کہ پچھلی 5 دہائیوں سے زائد عرصے سے دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی یا علاقائی صورتحال میں تبدیلی سے قطع نظر چین نے فلسطینی عوام کے قانونی حقوق اور قومی مفاد کی بحالی کی تحریک کی حمایت کی ہے۔
چین اور فلسطین کے درمیان سیاحتی تعاون کا معاہدہ ہوا، جبکہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات اور چین فلسطین مشترکہ کمیٹی برائے معیشت، تجارت اور تکنیکی تعاون کے دوسرے سیشن کا انعقاد بھی ہوا۔
صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین نے فلسطینی مہاجرین کو بڑی تعداد میں کورونا اور دیگر ویکسینز فراہم کی ہیں اور ہم فلسطین کی معیشت اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن مدد کریں گے۔
فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام چین کے ساتھ گہرے دوستانہ تعلقات پر بہت فخر محسوس کرتے ہیں، چین ہمارا پرخلوص اور قابل اعتماد دوست ہے اور اس نے ہمیشہ سیاسی معاشی، اخلاقی اور دیگر محاذوں پر فلسطین کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔
صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ فلسطین چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پراجیکٹ کی حمایت کرتا ہے اور چین کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔