لاہور کی انسداد منشیات عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں عدالت نے ملزمان کی قبضے میں لی گئی گاڑیوں سمیت تمام اشیا واپس کرنےکا بھی حکم دے دیا۔
رانا ثناء اللّٰہ کے خلاف انسداد منشیات کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مقدمے میں امتیاز احمد چیمہ اور احسان اعظم گواہ تھے، جو منحرف ہوئے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ منحرف ہونے والے گواہوں نے عدالت میں بیان حلفی پیش کئے۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ منحرف گواہان نے دوران گرفتاری منشیات برآمد نہ ہونے کا بیان دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ گواہان نے بیان دیا محکمے نے انہیں گواہوں کی فہرست میں شامل کیا۔
پراسیکیوٹر احتشام الحق نے تیسرے گواہ نعمان غوث کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا بیان دیا اور کہا کہ وہ بھی کیس کےحق میں گواہی دینے کےلیے تیار نہیں۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ گواہوں کے منشیات برآمدگی کی تردید نے کیس ختم کردیا یوں رانا ثناء اللّٰہ کیخلاف کیس تکنیکی طور پر انجام کو پہنچا، اس میں سقم موجود ہیں۔
عدالت نے کہا کہ منشیات اسمگلنگ کیس میں مزید ٹرائل جاری رکھنے سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ گواہوں کے منحرف ہونے کے بعد مال مسروقہ کی محفوظ حوالگی کی کڑیاں جوڑنا ممکن نہیں ہوگا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ منحرف گواہوں کے بیانات کے بعد عدالت کے پاس ملزمان کو بری کرنے کے سوا کوئی آپشن نہیں۔