ایران میں حالیہ گرفتاریوں کے بعد دنیا بھر میں قید صحافیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ رواں برس ریکارڈ 533 صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ سال یہ تعداد 488 تھی جبکہ اس برس گرفتار جیل میں قید صحافیوں میں سے تین چوتھائی کا تعلق ایشیا اور مشرق وسطیٰ سے ہے۔
میڈیا سے منسلک تقریباً 80 فیصد ہلاک افراد کو جان بوجھ کر ان کے کام کے سلسلے میں نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق نصف سے زائد صحافی چین، میانمار، ایران، ویتنام اور بیلاروس میں زیر حراست ہیں۔
چین 110 قیدیوں کے ساتھ اس حوالے سے سرفہرست ہے، میانمار میں 62، ایران میں 47، ویتنام میں 39 اور بیلاروس میں 31 صحافی قید میں ہیں۔
ایران واحد ملک ہے جو گزشتہ سال اس فہرست کا حصہ نہیں تھا۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں جیلوں میں خواتین صحافیوں کی تعداد بھی اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں یہ تعداد 78 ہوگئی۔
دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد بھی بڑھ کر 57 ہوگئی ہے۔
سکریٹری جنرل آر ایس ایف کرسٹوف ڈیلوئر کا کہنا ہے کہ آمرانہ اور فوجی حکومتیں صحافیوں کو جیلوں میں ڈال کر پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے جیلیں بھر رہی ہیں۔