بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک سرکاری اسکول میں ٹیچر نے 10 سال کے لڑکے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اسے اسکول کی پہلی منزل کی بالکونی سے دھکا دے کر نیچے گرادیا، جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوگئی۔
مقامی پولیس کے مطابق موتھاپا نامی اس ٹیچر کا تعلق شمالی کرناٹک کے ایک گاؤں ہگلی کے آدرش پرائمری اسکول سے ہے۔
اس نے چوتھی جماعت کے بچے بھرت کو بیلچے سے مارا۔ ضلع گادک کے سینئر پولیس آفیسر کے مطابق اس تشدد کی وجہ واضح نہیں ہے، بظاہر ایسا لگتا ہے کہ وجوہات میں کوئی فیملی معاملہ شامل ہو۔
بچے کی ماں گیتا بارکر جو کہ اسی اسکول میں ٹیچر ہے جب وہ وہاں پہنچی تو اس ٹیچر نے اسے بھی تھپڑ مارے۔
مذکورہ بالا ٹیچر کنٹریکٹ ملازم ہے اور اس واقعے کے بعد سے غائب ہے۔
یاد رہے کہ اسی قسم کا ایک واقعہ گزشتہ ہفتے دہلی کے ایک اسکول میں بھی پیش آیا تھا جہاں ایک خاتون ٹیچر نے غصے میں پانچویں کلاس کی ایک کمسن طالبہ پر قینچی سے حملہ کیا اور پھر اسے پہلی منزل پر واقع اسکول کی عمارت سے نیچے پھینک دیا۔
پولیس کے مطابق خاتون ٹیچر نے بظاہر خود کو کلاس روم میں بچوں کے ساتھ لاک کرلیا جس کے بعد اس نے انتہائی وحشیانہ انداز میں طلبہ پر بوتلیں پھینکنا شروع کردیں اور پھر لڑکی کو پکڑ کر اس کے بال کاٹے اور اسے نیچے پھینک دیا۔