• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاپان: چین کے مبینہ خفیہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کی تحقیقات، چین کی تردید

جاپان کی حکومت دارالحکومت ٹوکیو میں چین کی جانب سے خفیہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے سے متعلق رپورٹ کی تحقیقات کررہی ہے۔ چین نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نام نہاد چینی سمندر پار پولیس اسٹیشنوں کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔

جاپان کے علاوہ یورپی ممالک، امریکہ اور کینیڈا میں بھی حکام کی طرف سے اسی طرح کی تحقیقات جاری ہے کہ چین نے دنیا کے کئی اہم ممالک میں 102 کے قریب غیر قانونی پولیس اسٹیشن قائم کر رکھے ہیں۔

اسپین میں قائم ایشیا پر مرکوز حقوق کی تنظیم ’سیف گارڈ ڈیفنڈرز‘ نے ستمبر سے اب تک دو رپورٹس شائع کی ہیں جن میں الزام لگایا گیا ہے کہ چینی حکام نے جاپان سمیت 53 ممالک میں 102 سمندر پار پولیس اسٹیشن قائم کیے ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ایسے پولیس اسٹیشن موجود ہیں۔

رپورٹ پر جاپانی حکومت کے ردعمل کے بارے میں پوچھے جانے پر چیف کیبنٹ سیکرٹری ہیروکازو ماتسونو نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ "ہم تمام ضروری اقدامات کریں گے کیونکہ ہم صورتحال کو واضح کریں گے"

ماتسونو نے کہا کہ جاپان نے چینی حکام کو بتایا ہے کہ جاپان کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے والی کوئی بھی سرگرمی "ناقابل قبول" ہوگی۔

چینی حکام نے کہا ہے کہ یہ سہولیات رضاکارانہ طور پر چلائے جانے والے مراکز ہیں جو شہریوں کو دستاویزات کی تجدید اور دیگر خدمات پیش کرنے میں مدد کرتے ہیں جو کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران متاثر ہوئی تھیں۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤننگ نے جمعرات کو کہا کہ "چین نے ہمیشہ بیرونی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے اصول پر عمل کیا ہے، بین الاقوامی قوانین کی سختی سے پابندی کی ہے اور ہر ملک کی عدالتی خودمختاری کا احترام کیا ہے اور نام نہاد چینی سمندر پار پولیس اسٹیشنوں کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔"

بین الاقوامی خبریں سے مزید