• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی کل ٹوٹ رہی ہے نہ وزيراعلیٰ ڈی نوٹیفائی ہوں گے

اسپیکر سبطین خان کہتے ہیں اب جو صورتِ حال بنی ہے جنوری تک اسمبلی کہیں نہيں جا رہی۔
اسپیکر سبطین خان کہتے ہیں اب جو صورتِ حال بنی ہے جنوری تک اسمبلی کہیں نہيں جا رہی۔

پنجاب اسمبلی میں آیا سیاسی بھونچال فی الحال تھم گیا ہے، نہ پنجاب اسمبلی کل ٹوٹ رہی ہے اور نہ فی الحال وزير اعلیٰ ڈی نوٹیفائی ہو رہے ہیں، صورتِ حال جوں کی توں برقرار ہے۔

 گورنر ہاؤس میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن تیار ہوگيا ہے، لیکن اب تک جاری نہیں ہوا ہے۔

 عمران خان کے اعلان کے مطابق پنجاب اسمبلی کل تحلیل ہونا تھی لیکن اسپیکر سبطین خان کہتے ہیں اب جو صورتِ حال بنی ہے جنوری تک اسمبلی کہیں نہيں جا رہی۔

 تحریک عدم اعتماد اور اعتماد کے ووٹ کی رکاوٹیں دور کرتے کرتے جنوری آجائے گا، آئین میں وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار کسی کو نہیں دیا گیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ گورنر نے خط لکھ کر تحریک عدم اعتماد اور تحریک اعتماد کے بارے میں لکھا ہے، لیکن پرویز الہٰی پر گورنر کے الزامات کا تعلق گورنر سے نہیں ہے۔

سبطین خان نے کہا کہ کسی کو وزارت دینا یا نہ دینا گورنر کا مسئلہ ہی نہیں ہے۔ گورنر جاری اسمبلی سیشن میں نیا سیشن نہیں بلا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جو حلف اٹھایا ہوا ہے اس کی پاسداری کر رہا ہوں، وزیر اعلیٰ کو بچانا میرا کام نہیں، حکومت جانے اور اس کا کام جانے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے کہا کہ میں اس ایوان کا کسٹوڈین ہوں، ہر کوئی اپنے آئینی دائرے میں رہ کر اپنا اپنا کام کرے، گورنر غیر قانونی آرڈر پاس نہ کریں، گورنر آئینی ادارے کی نمائندگی کر رہے ہیں تو اسپیکر بھی آئینی ادارے کی نمائندگی کر رہا ہے۔

قومی خبریں سے مزید