• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر اعظم شہباز شریف نے جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ بھی ہیں بورڈ کے معاملات چلانے کیلئے نجم سیٹھی کی سربراہی میں 14رکنی کمیٹی تشکیل دی ہےجو120دن تک پی سی بی کے معاملات چلائے گی۔ اس دوران کرکٹ بورڈ کے انتخابات بھی کرائے جائیں گے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پی سی بی کا 2014 کا آئین بحال اور 2019ء کاآئین ختم کر دیا گیا ہے۔نجم سیٹھی کے چیئرمین پی سی بی بننے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں جن کی وزیر اعظم نے تعیناتی کی منظوری دے رکھی ہے۔ وہ اس سے پہلے بھی اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ یاد رہے کہ 2014ء میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے نجم سیٹھی کو پی سی بی کا سربراہ مقرر کیا تھا اور انہوں نے بطور چیئرمین پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کا تاریخی آغاز کیا اور ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کیلئے اقدامات کئے تھے۔ ان کے دوران میں آئی سی سی ورلڈ الیون، سری لنکا، زمبابوے کی ٹیموں نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ پی سی ایل نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کئے۔اگست 2019ء میں عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی حکومت نے بورڈ کے نئے آئین 2019ء کی منظوری دی تھی جس کے تحت ڈومیسٹک سطح پر ڈیپارٹمنٹل نظام ختم کر کے صوبائی بنیاد پر ڈومیسٹک ٹیمیں نظام کا حصہ بنائی گئی تھیں۔ 16ریجنل ایسوسی ایشنز کو 6 ایسوسی ایشنز میں تبدیل کر دیا گیا تھا ۔ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشنز کو سٹی تحصیل ایسوسی ایشنز میں بدلا گیا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ میں رجیم چینج اور رمیز راجہ کی رخصتی کے ساتھ ہی ملک میں 6کرکٹ ایسوسی ایشنز کا نظام ختم کر کے ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بحال کر دی گئی ہے۔ پی سی بی میں نیا سیٹ اپ آنے کے بعد اہم نکتہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی ہے جو موجودہ معاشی بحران میں نئی ٹیمیں بنانا اداروں کیلئے چیلنج ہو سکتا ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین