• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

98 فیصد ریوینیو دینے والے کراچی کو پیپلز پارٹی نے کیا دیا؟ حافظ نعیم الرحمٰن

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو
امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے سوال کیا ہے کہ 98 فیصد ریوینیو کراچی دیتا ہے لیکن پیپلز پارٹی نے اس شہر کو کیا دیا؟

پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ریڈ لائن پراجیکٹ کے باعث یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک جام ہے، گلشنِ اقبال اور گلستانِ جوہر کے لاکھوں رہائشیوں کو مسائل کا سامنا ہے، 121 ارب روپے عوام کے پیسے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ نا اہلی کے ساتھ کرپشن پیپلز پارٹی کا وتیرہ ہے، ناصر حسین کہتے ہیں کہ بلاول کے وژن کے مطابق عوام کی خدمت کریں گے، مرتضیٰ وہاب جس سڑک پر کام کرتے تھے ہفتے بعد سڑک ہی غائب ہو جاتی تھی، ٹریفک پولیس کی نااہلی کی وجہ سے ٹریفک جام رہتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ٹریفک پولیس میں مقامی لوگ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کنٹرول سے باہر ہے، سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کی گئی ہیں، آئین میں تحریر ہے کہ بلدیاتی الیکشن کرانے ہیں، کراچی، حیدر آباد پر اس وقت قبضہ سسٹم ہے، آپ کے تمام تر فیصلے عوام و آئین دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت محض عہدوں کی جنگ کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے، اس وقت پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی مشترکہ حکومت ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم چاہتی ہیں کہ بلدیاتی الیکشن نہ ہوں، گورنر ہاؤس اس وقت سازش کا اڈا بنا ہوا ہے، کیا مصطفیٰ کمال بھی اسی ایم کیو ایم کے ساتھ بیٹھیں گے؟

امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کے لیے ہر ادارے کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، محکموں میں رشوتیں لے لے کر لوگوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی کہتی ہے کہ آئین کے متصادم کوئی کام نہیں کرتی، بلدیاتی انتخابات نہ کرانا کیا آئین سے متصادم نہیں؟

ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ میں قبضہ سسٹم نافذ کیا ہوا ہے، ایس بی سی اے، واٹر بورڈ، کے ایم سی پر پیپلز پارٹی کا قبضہ ہے، اس سے ایم کیو ایم کی فرمائش ہے کہ ہماری وزارتیں بڑھا دو، پیپلز پارٹی کراچی کو بااختیار بنانا ہی نہیں چاہتی، پیپلز پارٹی کی جبلت ایسی ہو گئی ہے کہ وہ جمہوریت اور عوام دشمن بن چکی ہے۔

حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی کے ساتھ یہ اسلام آباد میں بھی بلدیاتی الیکشن نہیں کرانا چاہتے، جمہوریت کی چیمپئن اس وقت الیکشن سے بھاگ رہی ہے، ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنے کے بعد بھی کارروائی نہیں کی گئی، اگر الیکشن کمیشن نے کردار ادا نہیں کیا تو عدالت جائیں گے، الیکشن کمیشن کو عمل داری ثابت کرنی ہو گی، اسٹریٹ کرائم اس وقت کراچی میں بے قابو ہے۔

قومی خبریں سے مزید