• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی شوہر سے دونوں بچے لے کر پولینڈ کی خواتین کو دینے کا حکم

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی خاوند کے خلاف 2 بچوں کی حوالگی کے کیس میں دونوں بچے پاکستانی شوہر سے لے کر پولش خواتین کے سُپرد کرنے کا حکم دے دیا۔

دورانِ سماعت پولینڈ کی دونوں خواتین، پاکستانی شوہر اور پولینڈ ایمبیسی کے حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالتِ عالیہ نے 2 بچوں کی حوالگی کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں بچوں کو پولینڈ کی ایمبیسی میں رکھا جائے، کل بچوں کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے، مزید دلائل سن کر فیصلہ کریں گے۔

عدالت نے دونوں بچوں اور پاکستانی والد کے پاسپورٹ ایف آئی اے کے پاس جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

عدالت میں پاکستانی شوہر نے کہا کہ جوہانہ محمد پاکستان آتی رہی ہے اور دونوں کی رضامندی سے طلاق ہوئی۔

عدالت نے پاکستانی شہری سے سوال کیا کہ طلاق کے باوجود بھی آپ ساتھ رہ رہے تھے؟

جس پر پاکستانی شہری نے جواب دیا کہ جی ہم طلاق کے باوجود رہ رہے تھے اور ہمارے اچھے تعلقات تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستانی شہری والد کے جواب پر حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ طلاق کے باوجود خاتون کے ساتھ رہ رہے تھے، آپ نے اپنے خلاف آرڈر کو چیلنج نہیں کیا؟

پاکستانی شہری نے کہا کہ اگست 2021ء میں دونوں بچوں کی ماؤں سے 18 دن کی قانونی اجازت لے کر پاکستان آیا تھا۔

دورانِ سماعت بچوں کو پاکستان لانے سے متعلق اجازت نامہ بھی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

پاکستانی شوہر نے عدالت کو بتایا کہ میں رضامندی سے بچوں کو پاکستان لایا، مذہب کی وجہ سے تعلقات خراب ہوئے، یہ بچوں کو چرچ لے جاتی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ پولینڈ میں میری فوڈ بزنس کی چین ہے، میں ان دونوں خواتین کی بہت مدد کرتا تھا، 2012ء میں پولش شہریت ملی، بچوں کی خاطر نیشنلٹی بھی کینسل کرا سکتا ہوں۔

عدالت نے کہا کہ آپ پولینڈ کی شہریت رکھ لیں اور وہاں جا کر پھر بچوں کی تربیت کر لیں۔

پاکستانی شوہر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاکستانی شہری مسلمان جبکہ اس کی پولینڈ کی بیویاں کرسچن ہیں، خاتون اعزا نوا سے بیٹا محمد احمد ہے جبکہ دوسری خاتون جوہانہ محمد سے بیٹی ہے۔

دونوں خواتین پاکستان کب پہنچیں؟ عدالت

عدالت نے سوال کیا کہ دونوں خواتین پاکستان کب پہنچی ہیں؟ کیا صرف اس سماعت کے لیے آئی ہیں؟

وکیل نے بتایا کہ دونوں خواتین آج صبح پاکستان پہنچی ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

عدالت پہنچنے پر جذباتی مناظر

سماعت کے موقع پر پاکستان میں موجود دونوں بچوں کے عدالت پہنچنے پر جذباتی مناظر دیکھے گئے۔

دونوں بچوں سے مل کر مائیں جذباتی ہو گئیں جنہوں نے بچوں کو گلے لگا لیا۔

قومی خبریں سے مزید