• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاشی بحران کی آخری حد آچکی ،دشمن نے اپنی شرائط پر مبنی ایجنڈے تیار کرلئے ہیں ۔سیاسی انتشار افراتفری کے باعث قومی سلامتی کی طرف بڑھتے خطرات پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ یورپی یونین ایشیا کے قدرتی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتی ہے ،برطانیہ اپنے فطری طریقہ کار کے مطابق امریکی شراکت سے معاشی مفاد کی خاطر سرگرم ہے۔ وسطی ریاستیں اور جنوبی ایشیا با لخصوص گرم سمندری علاقے دنیا کی معاشی کشمکش کا مرکز بن چکے ہیں ۔عوامی جمہوریہ چین کی خارجہ پالیسی کے اہم نکات طاقت دوستی اور پرامن ترقی ہیں، ہم اس کا بھرپور فائدہ کیوں نہیں لے رہے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ سرد مہری کی وجوہات کو ختم کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش کیوں نہیں ہورہی، بنگلہ دیش کی طرف سے مشترکہ معاشی منصوبوں سے بہترین منافع بخش صنعت وتجارت کے فوائد حاصل کرنا آسان ہیں۔ ایران ،ترکی ،روس اور عوامی جمہوریہ چین کی اہمیت امریکہ اور یورپی یونین سے کہیں زیادہ ہے اگر کسی سرد جنگ کے بغیر نیا ایشین بلاک بنایا جائے تو موقف تبدیل کرنا بھارت کی مجبوری بن جائے گا۔ آئی ایم ایفIMFورلڈ بینک کے علاوہ مختلف قرضوں کا حساب ظاہر کرتا ہے کہ 1988 سے قرضوں کی رقم ترقیاتی منصوبوں کے بجائے لوٹ کر بیرون ملک منتقل کی جاتی رہی ہے۔NROکے نظریہ ضرورت نے آج پاکستان کو دیوالیہ حد تک پہنچادیا ہے ۔آزاد خارجہ پالیسی اس وقت تک ناممکن ہے جب تک موروثی سیاست اور قیادت کو مسترد نہیں کیا جاتا IMF سے نجات بہت آسان ہے اس کیلئے صرف عوام کا اعتماد وتعاون چاہئے شفاف احتساب تک ماہرین کی قومی حکومت بنائی جائے۔

عالمی معاشی غارت گری کے مرکز سے شروع ہونے والا منصوبہ تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے بھارت کو کھلی چھوٹ ہے تمام پابندیوں کے باوجود اس نے وینزویلا روس اور ایران سے تیل خریدکر ذخیرہ کیا ہے ۔کشمیر کا محاذ بھی اب گرم نہیں رہا ،عرب ممالک اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات میں گرم جوشی کے بعد امریکہ ،اسرائیل ،مصر اور عرب امارات کی کثیر المقاصد مشترکہ جنگی مشقوں کی تیاری جاری ہے ۔اہم سمندری حدود پر اسرائیلی فوجی اڈوںپر عرب ممالک نیم رضامند ہیں ،ایران کے داخلی حالات میںامریکی CIAکے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔پاکستان سے لوٹ کر جس پیسے کی غیر ملک میں سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔صرف اس کے تحفظ کی یقین دہانی پر خارجہ پالیسی عالمی ایجنڈے کا حصہ بنتی چلی جا رہی ہے۔کل تک جن کے وارنٹ جاری ہوئے ان کو اشتہاری قرار دیا گیا آج کابینہ کا حصہ بن چکے ہیں ۔یہ NROخوفناک سازش ہے ،پاکستان کے گرد شکنجہ تنگ ہو رہا ہے ،IMFکا ہدف جوہری اثاثے ہیں بھوک،غربت کے ستائے عوام کو خانہ جنگی کی طرف لانے کیلئے مذہبی منافرت لسانی عصبیت کےبیج بوئےجا رہے ہیں اگر مصلحتوں کے بجائے حقیقت پر مبنی اقدامات نہیں کئے جاتے تو مالیاتی اعتبار سے دیوالیہ ملک اور قوم کا حشر کیا ہو گا اس پر غور کرنا ضروری ہے ۔شام مصر لیبیا عراق یمن کی طرح مسلح تصادم کیلئے دشمن نے جال پھیلادئیے ہیں تاکہ خانہ جنگی سے پاکستان کو مفلوج کردیاجائے دوسری طرف معاشی غارت گروں کی منصوبہ بندی نے عوام کو غربت بیروزگاری کا شکار بنالیا ہے بڑھتی مہنگائی روپے کی قدر میں کمی پاکستان کیلئے خطرہ ہیں سیاسی جماعتوں کے پاس کوئی پروگرام نہیں کیونکہ موروثی سیاست صرف اپنے خاندان کو بچانے کی کوشش کرتی ہے ۔

دوسری جانب دہشت گردی پھر شروع ہو گئی ہے۔بلوچستان کے ضلع کوہلو میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک افسر سمیت 5 فوجی شہید ہو گئے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کوہلو کے علاقے کاہان میں خفیہ اطلاعات پرکلیئرنس آپریشن کے دوران بارودی سرنگ کا دھماکہ ہو گیا۔ آئی ایس ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شہداء میں کیپٹن فہد،لانس نائیک امتیاز،سپاہی اصغر،سپاہی مہران اور سپاہی شمعون شامل ہیں۔آئی ایس ایس پی آر کے مطابق دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائیاںبلوچستان کے امن اور خوشحالی کو سبوتاژ نہیں کر سکتیں۔سیکورٹی فورسز ہر قیمت پر دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئےپر عزم ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کیپٹن سمیت 5 نوجوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کر تے ہوئے کہا کہ قوم ان ہیروز کو سلام پیش کر تی ہے جنہوں نے وطن عزیز پاکستان کے دفاع کے لئے اپنی جانیں قربان کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا ارتکاب کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔اس سے قبل بلوچستان کے علاقے ژوب میں خفیہ اطلاعات پر سیکورٹی فورسز نے آپریشن کیا،جس کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گردمارا گیا۔جبکہ دہشت گردوں سے مقابلے میں سپاہی حق نواز اور دو جوان شہید و زخمی ہوئے۔نگرانی کے دوران دہشت گردوں کے ایک گروپ کو روکا گیا اور ان کے فرار کے راستے کی ناکہ بندی کی گئی تو دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی۔سرحد پار سے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی جانب سے بھی فائرنگ کی گئی۔آپریشن پاک افغان سرحد پر دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی اطلاعات پر کیا گیا تھا۔آئی ایس ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد خیبرپختونخوا میں داخل ہو کر شہریوں اور سیکو رٹی فورسز کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

تازہ ترین