پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میری جان کو خطرہ لیکن میں ملک میں رہ کر مقابلہ کروں گا۔
ثانیہ نشتر کے ہمراہ سیلاب زدگان کے لیے پی ٹی آئی کے فنڈز کی تفصیلات بتاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب سیلاب آیا تو ہم نے پیسہ اکٹھا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی پیسہ اکٹھا کرتا ہوں شفافیت کے ساتھ کرتا ہوں، قومیں مشکل وقت کا مقابلہ کرتی ہیں، بھاگتے نہیں مقابلہ کرتے ہیں اور ہم کریں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے لیکن وہ یہیں رہ کر مقابلہ کریں گے، یہ نہیں ہوتا کہ مشکل وقت میں آپ ملک چھوڑ کر چلے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مزید مہنگائی آنے والی ہے، آئی ایم ایف پروگرام میں نہیں گئے تو ڈیفالٹ کر جائیں گے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس آئی ایم ایف کے پروگرام میں جانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، مشکل وقت میں قومیں مقابلہ کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی جتنی مہنگائی ہے اس سے زیادہ مہنگائی ہونے والی ہے، قوم کو پیغام ہے کہ جب مشکل وقت آتا ہے تو ملک چھوڑ کر باہر نہیں جایا جاتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 7 ماہ میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے، انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں، صنعت کار باہر جارہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں معیشت اوپر جارہی تھی، یہ چور ہم پر مسلط کیے گئے ہیں ہم مل کر ان کا مقابلہ کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ آپ کو نئے سال کی مبارک باد، تیار ہو جائیں ہم ان مشکلات کا مقابلہ کریں گے، میں باہر نہیں جاؤں گا یہاں رہ کر ان چوروں کا مقابلہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں جنگل کا قانون ہے، طاقتور کو معاف اور غریب کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، تباہی سے نکلنے کا صرف ایک ہی راستہ ہے، قوم کھڑی ہو جائے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم ملک میں انصاف چاہتے ہیں، جو بھی ہم نے فنڈز اکٹھے کیے ہیں وہ سب ڈاکومینٹڈ ہیں، فیصلہ کیا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے جمع کیے گئے فنڈز تمام صوبوں کو دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کا گورننس سسٹم سامنے آگیا، ہماری حکومت نے نوشہرہ میں اربوں روپے کے بند بنائے جس کی وجہ سے نوشہرہ بچ گیا۔
عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ہماری حکومت نے انڈر گراؤنڈ واٹر ٹینکس بنائے، بارش کا پانی جب وہاں جمع نہیں ہوتا۔