نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں ٹرف بچھانے کا عمل سخت سرد موسم اور دھند کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔
گزشتہ سال اگست میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کے موقع پر نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور کی آسٹروٹرف کو اکھاڑ دیا گیا تھا اور پنجاب حکومت نے اعلان کیا تھا کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں نئی جدید ٹرف بچھائی جائے گی۔
ایف آئی ایچ کی منظور شدہ نیلے رنگ کی سنتھیٹک ٹرف بیلجیم سے منگوا لی گئی ہے، ٹرف کے ساتھ شاک پیڈ بھی امپورٹ کیے گئے ہیں۔
اس منصوبے کو مکمل کرنے کی ذمے داری پنجاب حکومت کے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی ہے جس پر مکمل لاگت کا تخمینہ 16 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، گراؤنڈ کی بیس مکمل خراب ہو چکی تھی اس لیے اب اسے بھی نئے سرے سے بنایا گیا ہے۔
لاہور میں پڑنے والی سخت سردی کی وجہ سے کام سست روی کا شکار ہے، درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے اسفالٹ کی تہہ فوری طور پر نہیں لگائی جا رہی کیونکہ درجہ حرارت کم ہونے کی وجہ سے اسفالٹ کے جلد جمنے کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔
اسفالٹ کی تہہ بچھاتے ہی ٹرف کا کام فوری طور پر مکمل ہو جائے گا۔