گھر کی تزئین ِ نو میں سرمایہ کاری ہمیشہ ایک سودمند سرگرمی ثابت ہوتی ہے کیوں کہ اس طرح آپ کے گھر کی قدر و قیمت میں اضافہ ہوجاتا ہے او رجب آپ اسے فروخت کرنے کے لیے مارکیٹ میں نکلتے ہیں تو وہ نسبتاً جلد فروخت ہوجاتا ہے۔ لیکن سرمایہ کاری پر منافع کے نقطہ نظر سے ایک اور پہلو بھی انتہائی اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے:گھر کی کن چیزوں کی تزئینِ نو، آپ کی ذاتی فلاح و بہبود میں بہتری لانے کی بہترین صلاحیت رکھتی ہے۔ ان میں ’’پرسنل وئیل نس ڈیزائن‘‘ (Wellness Design) کے پانچ پہلو شامل ہیں: صحت اور تندرستی، حفاظت اور تحفظ، رسائی، فعالیت، اور سکون اور خوشی۔
گھروں کے خریداروں کے لیے ’’وئیل نس ڈیزائنز‘‘ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیشِ نظر، جب آپ ایسا گھر فروخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ’’ویئل نس فیچرز‘‘ میں کی گئی سرمایہ کاری آپ کے کام آتی ہے اور وہ گھر ہاتھوں ہاتھ بِک جاتا ہے۔
امریکا میں ایک اَپ-اسکیل ہوم چین ریٹیلر کی شو روم ڈائریکٹر کیرولین ڈینیلسن کہتی ہیں، ’’یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ ہر کوئی صحت مند گھر کے بارے میں کیوں فکر مند ہے۔ گھر اور آپ کی صحت کے درمیان تعلق ثابت شدہ ہے۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ بہت سے مکان مالکان ایسی تزئین و آرائش پر غور کر رہے ہیں جو گھر کی شکل سے زیادہ اس کی ’وئیل نس‘ خصوصیات کو بڑھانے کا باعث ہوتی ہیں۔ یہ خصوصیات گھر مکینوں کو گھر کی تیزی سے صفائی کرنے، بہتر طریقے سے کھانا پکانے اور بہتر آرام فراہم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔‘‘
ٹیکنالوجی
چار دیواری کے اندر انسانی صحت میں بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال زور پکڑ رہا ہے۔ ان میں ہوا اور پانی کا معیار بہتر بنانے والے اپلائنسز، ٹیون ایبل لائٹنگ، اور صوتی سکون - سبھی مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔ امریکا کی ہوم ٹیکنالوجی ایسوسی ایشن نامی تجارتی تنظیم کے سی ای او جوش کرسٹین کہتے ہیں، ’’کورونا وَبائی مرض نے اس رجحان کو مزید بڑھادیا ہے۔ کووِڈ نے صحت مند اندرونی ہوا کی ضرورت کو فوری اور ناگزیر بنا دیا۔ مزید برآں، فضائی آلودگی اب عالمی مسئلہ بن گئی ہے۔‘‘
روم پورٹیبل ایئر پیوریفائرز تو مقبولیت کی چوٹی پر پہنچ چکے ہیں۔ اگرچہ بہت سے مکان مالکان ابھی تک اس بات سے واقف نہیں ہیں کہ ایئر فلٹریشن سسٹم کے ذریعے گھر میں ہوا کو آلودگی اور آلودہ ذرات سے پاک بنایا جاسکتا ہے۔ یہ تنصیبات ہوم ٹیکنالوجی انٹیگریٹرز کے ذریعے کی جا سکتی ہیں۔ ایک اچھا سسٹم گھر میں لوگوں کی حفاظت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
مٹیریل
یہ ایک چیلنجنگ موضوع ہے، کیونکہ بہت ساری مصنوعات صحت کے دونوں فوائد پیش کرتی ہیں، جیسے پیروں کے نیچے نرمی ، آگ کے خلاف مزاحمت، جراثیم سے محفوط رکھنا وغیرہ۔لیکن بدقسمتی سے ایسی اکثر مصنوعات میں کیمیکلز بھی شامل ہوتے ہیں، جو ہمارے جسم کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ پارسنز یونیورسٹی کی ڈائریکٹر برائے ہیلدی مٹیرییلز ایلیسن میئرز کہتی ہیں، ’’وہ کیمیکلز جو کسی پراڈکٹ کو لچکدار، ہلکا، مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں، وہ ہماری صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب کرتے ہیں، جیسے کینسر کا باعث بننا، خواتین اور مَردوں میں تولیدی مسائل پیدا ہونا، ہارمون سے متعلق کئی بیماریاں،تھائیرائڈ کی بیماری اور کولیسٹرول کا بڑھنا۔‘‘
بالائی سطح پر استعمال ہونے والا ایک مواد - کاؤنٹر ٹاپ، آپ کو ہر گھر میں دیکھنے کو مل جائے گا۔ میئرز کاؤنٹر ٹاپ میں سیسہ یا ایسبیسٹوس کے بغیر تیار کردہ پورسیلین سلیب استعمال کرنے کی تجویز دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ قدرتی مواد جیسے لکڑی یا گرینائٹ کا سلیب استعمال کرنا بھی صحت کے لیے اچھا ثابت ہوتا ہے، تاہم ان کی دیکھ بھال نسبتاً مشکل ہوتی ہے۔
فرش کے لئے، وہ آجکل مارکیٹ میں سب سے زیادہ مقبول مواد - لگژری وینائل ٹائل، کے استعمال کے خلاف خبردار کرتی ہیں: ان کی تیاری کے دوران زہریلے ڈائی آکسینز خارج ہوتے ہیں، جو کئی برسوں تک جسم میں برقرار رہتے ہیں۔ ’’کینسر، تولیدی عوارض، اور ہارمون میں خلل کے ساتھ تعلق کے باعث، وینائل فلور کو اب تک کا سب سے زہریلا انسان ساختہ مادہ کہا جاتا ہے۔
وِنائل فرش میں فیتھلیٹ ایسڈ بھی ہوتے ہیں، جو کہ اینڈوکرائن میں خلل ڈالتے ہیں۔ لینولیم، کارک، قدرتی ربڑ، یا بائیو بیسڈ مواد میں صحت مند متبادل تلاش کرنا ضروری ہے، جن میں ونائل کو شامل کرنے سے گریز کیا جاتا ہو،‘‘ وہ بتاتی ہیں۔ میئرز اس کے لیے جن مواد کو ترجیح دیتی ہیں، ان میں شامل ہے؛ فلوٹنگ انجینئرڈ ہارڈ ووڈ، بھاری میٹل گلیز کے بغیر سیرامک ٹائل، لینولیم اور غیر زہریلے فنش کے ساتھ پالش کنکریٹ۔
اپلائنسز
ڈینیئلسن کے مطابق، ٹیکنالوجی ہمیشہ سے رجحان ساز موضوع رہی ہے اور کووِڈ وَبائی مرض کے بعد اس بات پر زیادہ زور دیا جارہا ہے کہ اِن ڈور میں ٹیکنالوجی کو صحت میں بہتری کے لیے کس طرح زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اپلائنسز ٹیکنالوجی میں ہر آئے دن اختراع دیکھی جارہی ہے، جیسے بھاپ کے تندور(اسٹیم اووِن)، جو گھر مکینوں کو آسانی سے اعلیٰ معیار کے صحت بخش کھانے تیار کرنے کی صلاحیت دیتے ہیں، اور ڈش واشرز کو سیٹنگز کے ساتھ سینیٹائز کرنا تاکہ بلند درجہ حرارت پر برتنوں میں کھانے کی مٹی کے 99.999فی صد بیکٹیریاز کو ختم کیا جا سکے۔
میئرز ایک نئی اپلائنس ٹیکنالوجی کی طرف بھی اشارہ کرتی ہے: اِن ڈور پلانٹ گرورز۔ وہ کہتی ہیں، ’’جڑی بوٹیاں اُگانے والے کیبنٹس نے لوگوں کے تصورات کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ فارم کی تازہ سبزیوں اور جڑی بوٹیوں سے سلاد بنانے یا کھانا پکانے کا تصور کریں۔ تمام نامیاتی سبزیاں اعلیٰ ذائقہ اور بہترین غذائیت فراہم کرتی ہیں۔‘‘
ڈینیئلسن ایک اور اپلائنس ’’کلاتھنگ ریفریشر‘‘ کا ذکر کرتے ہیں ہے، جو وقت کی قلت کا شکار لوگوں کو زبردست سہولت فراہم کرتا ہے۔ یہ صارفین کو ڈرائی کلیننگ میں عام طور پراستعمال ہونے والا سخت کیمیکل استعمال کیے بغیر نازک کپڑوں کی دیکھ بھال کی سہولت فراہم کرتا ہے۔