• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ محمود قریشی نے اسپیکر کے فیصلے کو نظام سے کھلواڑ قرار دےدیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 35 استعفوں کی منظوری کو نظام کے ساتھ کھلواڑ قرار دیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے پی ٹی آئی کے 35 استعفوں کی منظوری پر شاہ محمود قریشی نے ردعمل دیا ہے۔

زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی ارکان کو بلا کر تسلی کرکے استعفے منظور کریں گے اور اب ایک ساتھ 35 استعفیٰ منظور کرلیے۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ اسپیکر نے استعفوں پر اعتراض لگایا تھا کہ یہ ہاتھ سے لکھے ہوئے نہیں ہیں، اب ان کی سلیکٹڈ منظوری بدنیتی پر مبنی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ نظام کے ساتھ کھیلا جارہا ہے، استعفے قبول کرنے ہیں تو 125 استعفے قبول کریں، عدالت نے بھی ایک طریقہ کار کا تعین کیا تھا، اسپیکر نے بھی کہا کہ وہ عدالتی طریقہ کار کے پابند ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ موجودہ اپوزیشن لیڈر ان کے ہاتھ کی گھڑی ہے، گھبراہٹ اس کی ہے کہ وزارت عظمیٰ ڈانوا ڈول دکھائی دے رہی ہے۔

انہوں نےاسپیکر قومی اسمبلی کے اقدام پر لائحہ عمل کےلیے مشاورت کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کا غیرجانبدارانہ معیار بتدریج کم ہو رہا ہے۔

وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پوری قوم نے ان کی ٹانگیں کانپتی ہوئی دیکھیں، پنجاب میں ان کے ساتھ جو ہوا وہ ان کے وہم و گمان میں نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو قوم کو دلدل سے نکالنے کےلیے پنجاب حکومت کی قربانی دی، آج قوم نے دیکھ لیا کہ حکومت کی کانپیں کس طرح ٹانگ رہی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج سینئر لیڈرشپ کے اجلاس میں فیصلہ ہوا، کھوکھلا نظام بےنقاب کیا جائے، ہم نے فیصلہ کیا اسپیکر کو لکھیں گےکہ اپوزیشن لیڈر نامزد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہر طرف اتفراتفری اور بےیقینی ہے اس لیے یہ عوام کا سامنا نہیں کرسکتے، ہم اس پر مزید مشاورت کررہے ہیں، اپنے لائحہ عمل کے مطابق آگے بڑھیں گے۔

قومی خبریں سے مزید