سپریم کورٹ آف پاکستان نے شہباز شریف اور خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف اپیل کو مسترد کر دیا۔
ریاض حنیف راہی نے پروڈکشن آرڈر اجراء کے خلاف اپیل دائر کی تھی، سپریم کورٹ نے اپیل ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کر دی ہے۔
درخواست گزار نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پچھلےدورِحکومت میں شہباز شریف نیب کی حراست کے دوران پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چئیرمین بنے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ ایسے اصول نہیں بنا سکتی جو کسی دوسرے قانون کے منافی ہوں۔
اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ جن کےخلاف تحقیقات ہو رہی ہوں وہ پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ آتے ہیں۔
درخواست نے کہا کہ نیب زدہ پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ آ کر اپنے خلاف تحقیقات پر تقریر کرتے ہیں۔
جسٹس اعجازالاحسن نے درخواست گزار کا مؤقف سننے کے بعد کہا کہ آپ کا حقِ دعویٰ نہیں بنتا، شہبازشریف اور سعد رفیق کو آپ فریق کیسے بنا سکتے ہیں؟