• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تمام مطالبات پر عملدرآمد کیلئے پاکستان نے آئی ایم ایف سے مزید وقت مانگ لیا

فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات جاری ہیں جس میں پاکستان نے تمام مطالبات پر عملدرآمد کیلئے مزید وقت مانگ لیا ہے۔

اسلام آباد میں وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار سے آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کی ملاقات ہوئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق ملاقات میں نویں جائزہ مشن پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ناتھن پورٹر آئی ایم ایف وفد کی سربراہی کر رہے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بجٹ میں اعلان کردہ فیصلوں کے مطابق بجٹ خسارہ 4.9 فیصد رکھنے کا وعدہ پورا کیا جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے بجٹ فیصلوں کے مطابق پرائمری خسارہ جی ڈی پی کا 0.2 فیصد رکھنے کا وعدہ پورا کرنے کا کہا ہے۔

ذرائع کے مطابق برآمدی شعبے کو 110 ارب روپے کا استثنا ختم اور ایف بی آر کی طرف سے 7470 روپے ٹیکس وصولیوں کا ہدف ہر حال میں پورا کرنے کا کہا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گردشی قرض میں خاطر خواہ کمی لائی جائے اور پیٹرولیم لیوی کی مد میں 855 ارب روپے وصولی کا ہدف پورا کیا جائے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے ریاستی کمپنیوں کی کارکردگی بہتر کر کے ان کا خسارہ ختم اور نجکاری پروگرام پر عمل درآمد کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کا مؤقف ہے کہ تمام مطالبات پر عمل درآمد کریں گے لیکن اس کے لیے مزید وقت دیا جائے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف سے مل کر پائیدار اصلاحات کا عمل جاری رکھےگا

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 2 فروری تک تکنیکی مذاکرات ہوں گے، 3 فروری سے 9 فروری تک پالیسی مذاکرات ہوں گے۔

تجارتی خبریں سے مزید