• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بابر غوری کو کیوں حراست میں نہیں لیا؟ ایف آئی اے حکام نے بتا دیا

بابر غوری—فائل فوٹو
بابر غوری—فائل فوٹو

سابق وفاقی وزیر، رہنما ایم کیو ایم بابر غوری وطن واپس پہنچ گئے، انہیں مختلف مقدمات کا سامنا ہے تاہم انہیں وطن واپسی پر ایف آئی اے نے حراست میں نہیں لیا ہے۔

اس حوالے سے ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ بابر غوری کو حفاظتی ضمانت پر ہونے کے باعث حراست میں نہیں لیا گیا۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا ہے کہ بابر غوری کے خلاف ایف آئی اے میں ٹیرر فنانسنگ اور منی لانڈرنگ کے تحت مقدمات ہیں۔

وفاقی تحقیقاتی ادار ے کا کہنا ہے کہ بابر غوری کے خلاف نیب میں بھی کراچی پورٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات جاری ہے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق بابر غوری 2015ء سے بیرونِ ملک تھے اور 7 سال بیرونِ ملک مقیم رہے۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا ہے کہ بابر غوری 2015ء کے بعد 4 جولائی 2022ء کو وطن واپس لوٹے تھے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کراچی لوٹنے پر 4 جولائی کو بابر غوری کو ایئر پورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

ایف آئی اے حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ بابر غوری کو اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے چند روز قبل ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری کی غیر موجودگی میں ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بابر غوری کے ناقابلِ ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں جو عدالت نے معطل کر دیے تھے۔

حفاظتی ضمانت کی درخواست بابر غوری کی بیٹی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

بابر غوری کو نیب نے بھی طلب کر رکھا ہے۔

قومی خبریں سے مزید