• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریر: نرجس ملک

ماڈل: حوریہ

ملبوسات: شاہ پوش

آرائش: دیوا بیوٹی سیلون

عکّاسی: عرفان نجمی

لے آؤٹ: نوید رشید

اسرار الحق مجاز کی ’’اُن کا جشنِ سال گرہ‘‘ کے عنوان سے ایک بہت خُوب صُورت، اچھوتی سی نظم ہے ؎ اِک مجمعٔ رنگیں میں وہ گھبرائی ہوئی سی… بیٹھی ہے عجب ناز سے شرمائی ہوئی سی… آنکھوں میں حیا، لب پہ ہنسی آئی ہوئی سی… ہونٹوں پہ فدا روحِ بہار و گُل و نسریں… آنکھوں کی چمک رُوکشِ بزمِ ِمہہ و پرویں… پیراہنِ زرتار میں اِک پیکرِ سیمیں… لہریں سی وہ لیتا ہوا اِک پھول کا سہرا… سہرے میں جھمکتا ہوا اِک چاند سا چہرا… اِک رنگ سا رُخ پر کبھی ہلکا، کبھی گہرا… فطرت نئے جذبات کے دَر کھول رہی ہے… میزانِ جوانی میں اسے تول رہی ہے… لب ساکت و صامت ہیں، نظر بول رہی ہے… سرشار نگاہوں میں حیا جھوم رہی ہے… ہیں رقص میں افلاک، زمیں گھوم رہی ہے… شاعر کی وفا بڑھ کے قدم چُوم رہی ہے… اے تو کہ تِرے دَم سے مِری زمزمہ خوانی… ہو تجھ کو مبارک، یہ تیری نور جہانی… افکار سے محفوظ رہے تیری جوانی… چھلکے تِری آنکھوں سے شراب اور زیادہ… مہکیں ترے عارض کے گلاب اور زیادہ… اللہ کرے زور شباب اور زیادہ۔

ہمیں آج یہ نظم کچھ یوں یاد آئی کہ ہم آپ کے لیے شادی بیاہ کے ملبوسات اور دیگر تقریباتی پہناووں کا اہتمام تو اکثر و بیش تر کرتے ہی رہتے ہیں، لیکن ہلکی پُھلکی گھریلو گیٹ ٹو گیدرز کے لیے، جو عموماً اہل خانہ یا بہت قریبی سہیلیوں ہی تک محدود ہوتی ہیں، نسبتاً لائٹ ڈریسز کا اہتمام کم ہوتا ہے۔ مثلاً کسی کی سال گرہ، کسی کی کام یابی کی دعوت، کسی کی بسم اللہ، آمین، میلاد، عقیقے وغیرہ کا کوئی موقع ہو، گھر ہی گھر میں کوئی رسمِ منگنی، نئے گھر، ملازمت، امتحان میں کام یابی کی خُوشی کا کوئی اجتماع ہو، تو اِن مواقع کے لیے بھی تو کچھ اچھے لیکن کم ہیوی پہناووں کی ضرورت رہتی ہے۔ سو، آج کی یہ بزم کچھ ایسی ہی پوشاکوں سے سجی ہے۔

کراچی سے تو سَرما نے اذنِ رخصتی لے لیا ہے، لیکن مُلک بھر سے ابھی سردی کا زور مکمل طور پر نہیں ٹوٹا۔ فروری، مارچ کے مہینوں میں اگر آپ میں سے کسی کا جنم دن ہے یا مِل بیٹھنے کا اور کوئی پروگرام بن رہا ہے، تو اُس چھوٹی سی تقریب کی مہمانِ خصوصی کےلیےہمارے ان پہناووں میں سے کوئی سا بھی رنگ و انداز ایک بہترین انتخاب ثابت ہوگا۔ ذرا دیکھیے، رسٹ رنگ کھاڈی نیٹ کے ساتھ عنّابی رنگ کے امتزاج میں فرنٹ اوپن ایمبرائڈرڈ فراک سادگی و عُمدگی کا کیسا حسین شاہ کار ہے۔ 

بلڈ رنگ میں بلوچی اسٹائل کڑھت سے مزیّن لانگ فراک کے ساتھ کیولاٹ ٹرائوزر اور نیٹ دوپٹے کی دل آویز ہم آہنگی ہے، تو رائل بلیو رنگ میں حسین ہینڈ ایمبرائڈری سے مرصّع قمیص، ٹراؤزر، دوپٹا ہے، جب کہ سی گرین کے ساتھ سیاہ کے ملاپ میں کھدّر کی ایمبرائڈرڈ قمیص، شلوار کے ساتھ نیٹ ایمبرائڈرڈ دوپٹے کا حُسنِ دل آویز بھی کمال ہے اور کھاڈی نیٹ میں فون رنگ کلیوں والی ہینڈ ایمبرائڈرڈ فراک کے حُسن و دل کشی کے تو کیا ہی کہنے۔

اب اگر کوئی ایسی حسین و جمیل، رنگین و دل نشین سے مہمانِ خصوصی ہوگی، تو لبوں پر تو آپ ہی آپ آئے گا ناں کہ ؎ پیراہنِ زرتار میں اِک پیکرِ سیمیں…