• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکسز لگانے کا شوق نہیں، ضمنی مالیاتی بل مجبوری میں لائے، اسحاق ڈار

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ٹیکسز لگانے کا کوئی شوق نہیں، ضمنی مالیاتی بل مجبوری کے تحت لانا پڑا۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ میں ایوان کا ضمنی فنانس بل پر بحث میں حصہ لینے پر مشکور ہوں، معزز اراکین کی بجٹ تجاویز پر غور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اضافی ٹیکسز کی کم سے کم شرح رکھنے کی کوشش کی، حکومت ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس ہدف پورا کرے گی۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ 3000 ارب کی بجلی بناتے ہیں، صرف 1550 ارب روپے اکٹھا کر پاتے ہیں، پاور سیکٹر کو بجلی چوری، لائن لاسز جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی قابو سے باہر ہے، پوچھتا ہوں کیا یہ سب صرف 4 ماہ میں ہوا ہے؟

اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پچھلے دور حکومت میں پاکستان کی معیشت کا بیڑا غرق کیا گیا، آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے توڑا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی استحکام کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے، ہم نے 10 دن آئی ایم سے مذاکرت کیے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے معاشی نظم و ضبط توڑا، مذاکرات میں آئی ایم ایف کو 170 ارب کے ٹیکسز پر راضی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی تو آئی ایم ایف معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے، بی آئی ایس پی وظیفے میں 25 فیصد اضافہ کر رہے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کا بجٹ 360 سے بڑھا کر 400 ارب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات کم کرنے کا پلان وزیراعظم شہباز شریف ایوان میں پیش کریں گے۔

قومی خبریں سے مزید