لاہور (صہیب مرغوب) اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل چار ذیلی پروگرام یکسر منسوخ کر دیئے گئے ہیں جبکہ دو سال میں سوا دو ہزار افراد کو بھرتی کر لیا گیا ہے۔ وسیلہ حق پروگرام، وسیلہ روزگار پروگرام، ایمرجنسی ریلیف پیکیج اور وسیلہ صحت پروگرام کے لئے اگلے مالی سال کے بجٹ میں بھی فنڈز نہیں رکھے گئے۔ اگلے مالی سال میں بینظیر انکم سپورٹ کے صرف دو پروگراموں کو جاری رکھا جائے گا۔ نقد امداد کی رقم 93.76 ارب روپے سے بڑھا کر 104.36ارب روپے کر دی گئی ہے وسیلہ تعلیم پروگرام کو جاری رکھا جائے گا جس کے تحت 10لاکھ بچوں کے تعلیمی اخراجات کے فنڈز 2.76ارب روپے سے بڑھا کر 3.77ارب روپے کر دیئے گئے ہیں۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو چلانے، انتظامی امور اور پالیسی سازی پر رواں مالی سال میں 5.19ارب روپے خرچ ہوئے تھے جبکہ اگلے مالی سال میں 6.91ارب روپے خرچ ہوں گے مالی سال 2013-14میں اس پروگرام سے 1959افسران اور کارکنان منسلک تھے لیکن اب ان کی تعداد بڑھا کر دوگنی سے بھی زیادہ یعنی 4131کر دی گئی ہے اس طرح گزشتہ دو سالوں میں غریبوں کے اس پروگرام میں دو ہزار سے زائد افراد کو بھرتی کر لیا گیا ہے۔