پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی نے سوالات اٹھا دیے کہ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹ میں ایٹمی پروگرام پر بیان کیوں دیا؟ کیا ان کو جوہری معاملات پر بیان دینا چاہیے؟
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسحاق ڈار جب فلور آف دی ہاؤس میں بیان دیں وہ اہم ہے، آج ایک اہم موضوع پر توجہ دلانا چاہ رہا ہوں، چند روز پہلے اسحاق ڈار نے سینیٹ پر ایک بیان دیا، اس بیان نے ملک میں ایک بحران کو جنم دیا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اس بیان پر وزارتِ خارجہ کی ترجمان کو اپنی پریس بریفنگ میں وضاحت دینی پڑی، ترجمان کہتی ہیں کہ نیوکلیئر پاور سے متعلق بات چیت کسی ملک سے بات کے ایجنڈے میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے یہ بیان سینیٹ کے فلور پر کیوں دیا؟ وہ ایک سرکاری سینیٹر ہیں، ہمارے حکمراں خاندان کے سمدھی ہیں، اسحاق ڈار بتائیں کہ کیا آپ سے آئی ایم ایف نے میزائل سسٹم کا مطالبہ کیا؟ آپ نے فلور آف دی ہاؤس اتنا بڑا بیان کیوں دیا؟
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیرِ خزانہ ایٹمی اثاثوں سے متعلق بات کر رہے ہیں، کیا انہیں غیر ذمے دارانہ بات کرنی چاہیے؟ اپریل 2022ء سے دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ ہمارے ایٹمی اثاثوں کے بارے میں ہم سے سوال جواب کرے، ہمارا نیوکلیئر نظام اپنے دفاع کے لیے ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ رضا ربانی نے اسحاق ڈار کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا ہے، انہوں نے اسحاق ڈار کے بیان پر وزیرِ اعظم کو پالیسی بیان دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔