سکھر(بیورو رپورٹ)رمضان المبارک کے دوسرے عشرے کی آمد لیکن انتظامیہ کی جانب سے تاحال عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے کسی بھی علاقے میں کوئی بچت بازار منعقد نہیں کیا گیا اور نہ ہی کہیں سرکاری سطح پر سستی اشیاء کے اسٹال دکھائی دے رہے ہیں، رمضان المبارک میں ہر سال حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی کے لئے اسٹال قائم کئے جانے کے اعلان کئے جاتے ہیں ،رمضان المبارک میں اب تک حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی علاقے میں کوئی سستا بازار منعقد نہیں کیا گیا، جس کے باعث عوام کو اشیاء خوردونوش کی خریداری میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔رمضان المبارک کی آمد سے قبل ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ڈپٹی کمشنر سکھر کی زیر صدارت منعقد کیا گیا تھا جس میں انتظامی افسران ، مارکیٹ کمیٹی اور تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران اشیاء خوردونوش کی قیمتوں پر کنٹرول کرنے اور سرکاری نرخ نامے پرتمام اشیاء کی فروخت کو یقینی بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے، لیکن رمضان المبارک میں ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کوئی خاطر خواہ کارروائی دکھائی نہیں دی، سرکاری اطلاعات کے مطابق انتظامی افسران کی جانب سے اب تک جو ایک آدھ خبر موصول ہوئی ہے اس میں 35سے40ہزار روپے کے جرمانے عائد کئے گئے ہیں ان جرمانوں میں متعدد ہوٹل مالکان جو رمضان آرڈیننس کی خلاف ورزی کررہے تھے وہ جرمانے بھی شامل ہیں، اس طرح اگر دیکھا جائے تو مارکیٹو ں میں تاحال انتظامیہ کے دعوے بے بنیاد ثابت ہوئے اور لوگوں کی بڑی تعداد ذخیرہ اندوزوں کی خود ساختہ مہنگائی کا شکار ہے، مارکیٹ کمیٹی کی جانب سے سبزی، فروٹ، اجناس، گوشت، مرغی، انڈوں سمیت دیگر اشیاء خوردونوش اور اشیاء ضرورت کی قیمتوں کے حوالے سے جو ریٹ لسٹ دکانداروں کو فراہم کی گئی ہے ، دکانداروں نے مارکیٹ کمیٹی کی ملی بھگت سے وہ ریٹ لسٹ یا تو ایک طرف رکھ دی ہے یا پھر دکان پر اتنی دور اس ریٹ لسٹ کو لگایا گیا ہے کہ جہاں خریدار کے لئے اشیاء کے نرخ چیک کرنا ناممکن ہے، گوشت، فروٹ ودیگر اشیاء کے حوالے سے جب خریدار سرکاری نرخ نامے کے مطابق اشیاء طلب کرتے ہیں تو دکانداروں کی جانب سے فروٹ، گوشت یا دیگر اشیاء کے حوالے سے یہ موقف اختیار کیا جاتا ہے کہ سرکاری نرخ نامے کے مطابق آپ کو اس طرح کا گوشت یا اس طرح کی چیز ملے گی، حالانکہ فہرست میں واضح طور پر تمام اشیاء کے نرخ درج ہوتے ہیں لیکن دکاندار اعلیٰ کوالٹی کا نام دے کر مہنگے داموں اشیاء خوردونوش فروخت کرتے ہیں اور مارکیٹ کمیٹی کے نرخ نامے پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جارہا ۔رمضان المبارک کے موقع پر منعقدہ اجلاس میں چیمبر آف کامرس کے صدر عامر علی خان غوری ، عرفان صمد، محمد دین، ملک محمد یعقوب،ا سرار بھٹی سمیت دیگر تاجروں اور صنعت کاروں نے انتظامیہ کو مکمل یقین دہانی کرائی تھی کہ انتظامیہ ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کرے، تاجر برادری انتظامیہ کا بھرپور ساتھ دے گی، لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے۔