یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی اہداف پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں دو نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام ایران پر لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے بیرون ملک اسرائیل اور یہودی اہداف کے خلاف دہشت گردی کی کوشش کی۔
یونانی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کی عمریں 27 اور 29 سال ہیں، ملزمان ایتھنز کے وسطی علاقے میں اسرائیلیوں کے اکثریتی علاقوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
یونانی پولیس ترجمان کے مطابق ملزمان 4 ماہ پہلے غیرقانونی طور پر ترکی سے یونان میں داخل ہوئے، ملزمان کا بظاہر تعلق ایک اوورسیز نیٹ ورک سے ہے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق سازش کا ماسٹر مائنڈ ایران میں رہتا ہے، ملزم پر اس کی غیرحاضری میں ہی فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملزمان کا اہداف ایسی عمارت تھی جس میں یہودی عبادت گاہ اور ریستوراں واقع ہے، ملزمان کی گرفتاری میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے یونانی پولیس کی مدد کی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اسرائیل کی قومی انٹیلی جنس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یونان میں مشتبہ افراد کی تحقیقات کے بعد موساد نے نیٹ ورک کی انٹیلی جنس اور اس کے آپریشنل طریقوں اور ایران سے تعلقات کو ختم کرنے میں مدد کی۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ یونان میں یہ سیل وسیع ایرانی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو ایران سے کئی ممالک تک پھیلا ہے۔