پیرس (اے ایف پی)ناقدین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک اور سیکڑوں ماہرین کے دستخط شدہ ایک خط جس میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے وہ ’’اے آئی ہائپ‘‘ کا ’’ہاٹ میس‘‘ (پاگل پن ) ہے جو حتیٰ کہ ایک تعلیمی مقالے کو بھی تور موڑ کر بیان کرتا ہے۔ ارب پتی ٹیسلا باس مسک اور دیگر روشن خیالوں نے لکھا تھا کہ انسانی مسابقتی ذہانت کے ساتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس نظام معاشرے اور انسانیت کے لئے گہرے خطرات کا باعث بن سکتے ہیں۔ لیکن ٹمنیٹ گیبرو، جن کے علمی مقالے کا حوالہ اس دعوے کی حمایت کے لئے دیا گیا تھا، نے جمعرات کو ٹوئٹر پر لکھا کہ ان کا مضمون درحقیقت اے آئی کے بارے میں اس طرح کے بڑھے ہوئے دعوے کے خلاف خبردار کرتا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ وہ بنیادی طور پر اس کے برعکس کہتے ہیں جو ہم کہتے ہیں اور ہمارے پیپر کا حوالہ دیتے ہیں۔