بھارتی ریاست اتر پردیش میں چوہے کو قتل کرنے کا ایک عجیب و غریب واقعہ گفتگو کا موضوع بنا ہوا ہے۔
چوہے کے پوسٹ مارٹم کے بعد اتر پردیش پولیس نے عدالت میں ایک شخص کے خلاف 30 صفحات پر مبنی چارج شیٹ فائل کی ہے جس نے پچھلے سال نومبر میں مبینہ طور پر چوہے کی دُم سے پتھر باندھ کر اسے نالے میں ڈبو دیا تھا۔
جانوروں کے حقوق کیلئے سرگرم کارکن وکیندرا شرما نے ملزم منوج کمار کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
شرما نے کہا کہ وہ نالے میں گئے تاکہ چوہے کو بچایا جاسکے لیکن چوہا جانبر نہ ہوسکا۔
بعد ازاں انہوں نے جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والے دیگر کارکنوں کے ہمراہ پولیس اسٹیشن جا کر ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔
ضلع میں چوہے کے پوسٹ مارٹم کی کوئی سہولت نہیں تھی لہٰذا پولیس نے بریلی کے ایک ویٹرنری سینٹر میں پوسٹ مارٹم کروایا۔
رپورٹ سے معلوم ہوا کہ چوہے کا جگر اور پھیپھڑے پہلے ہی خراب تھے، چوہا ڈوبنے سے نہیں بلکہ دَم گھٹنے سے مرا۔
ایف آئی آر کی روشنی میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا لیکن اسے 5 دن بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
دریں اثنا پولیس نے 30 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ فائل کی ہے جو فارنزک رپورٹ کی روشنی میں تیار کی گئی ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ ملزم منوج کمار پر سیکشن 11 اور سیکشن 429 کی خلاف ورزی کے الزام میں کارروائی ہوگی۔
ماہرین قانون کے مطابق جانوروں سے ظلم کے قانون کے تحت 10 روپے سے 2 ہزار روپے تک کا جرمانہ اور 3 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے جبکہ جانور کو قتل کرنے کے جرم کے تحت 5 سال قید کی سزا اور جرمانہ ہوسکتا ہے۔