سوئس پاور لفٹر ایلیاس مائیر نے شدید سرد موسم میں جسم کے ساتھ برف میں دو گھنٹے سے زائد وقت گزار کر ایک حیران کن عالمی ریکارڈ قائم کر دیا۔
اندرمٹ کے برف پوش پہاڑوں میں ایلیاس نے سوئمنگ شارٹس پہن کر اپنے قریبی دوستوں اور میڈیکل ٹیم کے ہمراہ اس خطرناک چیلنج کا آغاز کیا، ان کا مقصد یہ ثابت کرنا تھا کہ انسانی جسم ناقابلِ یقین کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس سے قبل اس نوعیت کا ریکارڈ 2022 میں پولینڈ کے ویلیریان روما نووسکی نے قائم کیا تھا، جنہوں نے ایک گھنٹہ 45 منٹ اور 2 سیکنڈ برف میں گزارے تھے، ایلیاس نے اس ریکارڈ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے 2 گھنٹے اور 7 سیکنڈ تک برف میں دب کر نئی تاریخ رقم کی۔
اس خطرناک مشق کے دوران ایلیاس کی جسمانی حرارت اور صحت کی مسلسل نگرانی کی جاتی رہی، قریبی اسپتال، ایمرجنسی ٹیم اور ماہرین ہر لمحہ موجود تھے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری کارروائی کی جا سکے۔
ایلیاس کو برف میں دبانے کے لیے بیلچوں سے برف ان کے جسم پر ڈالی گئی، یہاں تک کہ ان کا پورا جسم ایک میٹر سے زیادہ برفانی تودے میں چھپ گیا، صرف ان کے چہرے کی جھلک نظر آ رہی تھی۔
چیلنج کے دوران وہ پرسکون انداز میں لیٹے رہے، جیسے برف کے بستر پر محوِ خواب ہوں، انہوں نے اپنے انسٹاگرام پیغام میں لکھا کہ برف نے مجھے نیچے دبا دیا، میرے کندھوں اور کہنیوں میں درد تھا، ایسے میں صرف شکرگزاری باقی رہ جاتی ہے۔
ریکارڈ قائم کرنے کے بعد ایلیاس نے کہا کہ اگر انہیں واپس گھر نہ جانا ہوتا تو وہ مزید دیر تک برف میں رہ سکتے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ ابھی بہت کچھ باقی ہے، میں مزید ریکارڈز کے لیے تیار ہوں۔