• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے لیے تمام سیاستدان اور جماعتیں قابلِ احترام ہیں، پاک فوج

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارے لیے تمام سیاستدان اور جماعتیں قابلِ احترام ہیں۔ 

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج قومی فوج ہے، ہم کسی خاص سیاسی جماعت یا نظریے کی طرف راغب نہیں۔ کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سوچ کی نمائندگی کرے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ افواج پاکستان کا حکومت سے غیر سیاسی اور آئینی رشتہ ہوتا ہے، اس تعلق کو سیاسی رنگ دینا غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو آزادی رائے کا حق دیتا ہے، یہی آئین آزادی رائے کے حق کو قانون کا پابند بھی بناتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کے خلاف جو بات کی جارہی ہے وہ غیر آئینی ہے، عوام بھی یہ نہیں چاہے گی کہ فوج لاحاصل بحث میں پڑ جائے، تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں۔

 پریس کانفرنس کے ابتدا میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس پریس کانفرنس کا مقصد فوج کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کا احاطہ کرنا اور دہشت گردی کے خلاف فوج کے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا جاری ہے، پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے تعاون کیا، پاکستان کی جانب سے کئی بار اقوام متحدہ مبصرین کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر لے جایا گیا۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل کو بھی ایل او سی کا دورہ کروا چکا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت نے کسی بھی غیرملکی مبصرین یا میڈیا کو ایل او سی پر جانے کی اجازت نہیں دی، بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے اس سال ایل او سی کی مختلف خلاف ورزیاں کی گئیں، پاک فوج نے بھارت کے 6 جاسوس کواڈ کاپٹرز کو بھی مار گرایا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان کی تنظیموں کا غیرملکی ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سول اور ملٹری ایجنسیوں نے دہشت گردوں کے خلاف شاندار اقدامات کیے۔ 

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 436 واقعات رونما ہوئے، دہشتگردی کے واقعات میں 293 افراد شہید، 523 لوگ زخمی ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں دہشت گردی کے 5 واقعات میں 14 افراد شہید جبکہ 16 زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سال سیکیورٹی فورسز نے 8279 انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیے۔ پاکستان میں کوئی نو گو ایریا نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی دوران 1535 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا، روز کی بنیاد پر 70 سے زائد انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیے جارہے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد اب بھی ملک میں امن کی صورتحال میں بگاڑ پیدا کر رہے ہیں، ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے اسلحہ برآمد کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ پشاور حملہ ٹی ٹی پی کے احکامات کے بعد جماعت الاحرار کے رکن نے کیا، پشاور حملے کے خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور حملے کے سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان دہشت گردوں کی ٹریننگ افغانستان کے مختلف علاقوں میں کی گئی۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ سہولت کاروں نے پہلے ریکی کی اور پھر مسجد میں ہجوم دیکھ کر حملہ کیا۔

کراچی پولیس آفس پر حملے سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کراچی پولیس آفس حملے کے تینوں دہشت گرد مارے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پولیس حملے کے 3 ماسٹر مائنڈز کو حراست میں لے لیا گیا۔ کراچی پولیس حملے میں گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی پولیس حملے میں ملوث دہشت گرد نے 30 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ رواں سال 137 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا اور 117 جوان زخمی ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ نیشنل آرمی کے سربراہ گلزار امام عرف شنبے کو گرفتار کیا گیا۔

ترجمان پاک فوج نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ لڑی اس کی نظیر نہیں ملتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں اور ان کے سہولت کاروں کا نظریہ، مذہب اور ایمان نہیں۔ یہ دہشتگرد مساجد، پولیس، علما، میڈیا، شہریوں پر بھی حملے کرتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ 2611 کلومیٹر بارڈر پر فینسنگ کا 98 فیصد کام مکمل ہوچکا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک ایران بارڈر پر فینسنگ کا 85 فیصد کام مکمل ہوچکا۔

انہوں نے بتایا کہ قبائلی اضلاع میں 65 فیصد علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کردیا گیا۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں میڈیا اور علماء کا کردار بھی قابل ستائش ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کسی بھی فرد یا مسلح گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے شکار علاقوں میں اب اقتصادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 162 ارب روپے کے مختلف منصوبے شروع کیے گئے۔ دہشت گردی سے متاثرہ 95 فیصد آبادی بھی اپنے گھروں کو آچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آرمی میڈیکل کالجز میں 1292 طلبا زیر تعلیم ہیں، سی پیک اور دیگر منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام بنائی جارہی ہیں۔

ترجمان پاک فوج کے مطابق ریکوڈک کا منصوبہ بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ تمام منصوبوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آرمی چیف نے گوادر کی تعمیر و ترقی کےلیے آرمی کے بجٹ سے کٹوتی کی، آرمی کے بجٹ سے کٹوتی کر کے مختلف فلاحی منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ نیوی اور پاک فضائیہ نے بھی ان امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے اب بھی ترکیہ اور شام میں امداد کا سلسلہ جاری ہے، طورخم لینڈ سلائیڈنگ میں بھی افواج نے امدادی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ معاشی صورتحال کے پیش نظر اپنے اخراجات کا جائزہ لیا، کفایت شعاری مہم کے تحت پاک فوج نے بھی اپنے اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم، راشن، غیر آپریشن نقل و حرکت میں کمی لائی جا رہی ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان کامیابی سے دہشت گردی سے نمٹننے والا واحد ملک ہے۔ ہم نے دہشت گردی کی جنگ میں طویل سفر طے کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف 2 دہائیوں سے جنگ لڑی ہے، اب دائمی امن کی جانب سفر شروع ہوچکا ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت کے جارحانہ عزائم اور بےبنیاد الزامات تاریخ کو نہیں بدل سکتے۔ بھارت کشمیر کی تاریخی حیثیت کو نہیں بدل سکتا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر بھارت کوئی مہم جوئی کا ارادہ کرتا ہے تو افواج پاکستان بھرپور جواب دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر سپاہی ایمان، تقوٰی اور جہاد فی سبیل اللّٰہ سے سرشار ہے۔ فروری 2019 کی طرح اپنے ملک کا دفاع کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اور ہمارے دفاعی بجٹ میں بہت فرق ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف اس بات اعادہ کرتے ہیں کہ اصل طاقت کا محود عوام ہیں۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ قانون کو ہاتھ میں لیے بغیر قانون کو حرکت میں لاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی اندرونی سیاست میں پاکستان کے حالات کی اہمیت ہے۔ بھارت اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بھی پاکستان کی سیاست کی بات کرتا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ فالس فلیگ آپریشن، پاکستان کے خلاف جعلی پروپگینڈا بھارت کا شیوہ رہا ہے۔ کچھ ملکی عناصر دانستہ یا نادانستہ طور پر بھارت کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔

آرمی چیف کے دورہ چین سے متعلق بات کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ چین بھی ان ہی تعلقات کو وسعت دینے کےلیے ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ خیبر پختونخوا پولیس کو چھوٹے سے واقعے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ کے پی پولیس کی بےشمار قربانیاں ہیں۔ فوج پولیس کی تربیت کےلیے ان کے ساتھ ہے اور رہے گی۔

’ویٹرنز افواج کا اثاثہ ہیں، انکی قربانیاں تسلیم کرتے ہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ ویٹرنز پاک فوج، فضائیہ اور نیوی کا اثاثہ ہیں،ویٹرنز کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ویٹرنز آرگنائزیشن کا مقصد اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود اور مسائل اُجاگر کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویٹرن تنظیموں کو سیاسی لبادہ نہیں پہننا چاہیے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف بےبنیاد اور بلاجواز پروپیگنڈا جاری ہے۔

قومی خبریں سے مزید