وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسمگلنگ کے ناسور کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
وزیرِاعظم کی زیرصدارت گندم، یوریا اور چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چند کالی بھیڑوں کو زرِ مبادلہ اور پاکستانیوں کے حق پر ہر گز ڈاکہ ڈالنےنہیں دیں گے۔ ملک میں گندم کی گزشتہ 10برس کی نسبت سب سے زیادہ پیداوار ہوئی ہے۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسمگلروں کو ہرگز عوام کے لیے مشکلات پیدا کرنے نہیں دوں گا۔ کسانوں کو یوریا کی بلاتعطل فراہمی کے لیے جامع منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ پاکستان کو پھر گندم برآمد کرنے والا ملک بنائیں گے۔
وزیرِاعظم نے گندم، یوریا اور چینی کے اسمگلروں کےخلاف فوری و سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا اسمگلنگ میں ملوث کسی بھی فرد کو نہ چھوڑا جائے۔
وزیرِ اعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کردی۔
اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم اسٹیئرنگ کمیٹی کی خود صدارت کریں گے۔ وزیرِ اعظم نے وزیرِداخلہ کو فوری خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا دورہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسمگلنگ میں ملوث افسران کو برطرف کردیا جائے۔
وزیرِاعظم نے مزید ہدایت کی کہ ضبط شدہ مال کی جانچ پڑتال کر کے اصل مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے۔ انسدادِ اسمگلنگ عدالتوں میں جلد فیصلے اور کڑی سزائیں یقینی بنائی جائیں۔ اسمگلنگ میں ملوث مل مالکان، ڈیلرز اور گودام مالکان سب کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔
وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ سپارکو اسمگنلگ کی سرگرمیوں کی سٹیلائٹ نگرانی میں معاونت کرے۔