• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ میں تقیسم تشویشناک ہے، عمران خان

سپریم کورٹ میں تقیسم بڑی تشویشناک بات ہے، سب کو پتا ہے کہ کون سا جج ادھر ہے، کون سا ادھر ہے، عدلیہ کو تقسیم کرکے اس پر نمک پاشی بھی کی جارہی ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ روس جانے سے پہلے جنرل قمر جاوید باجوہ سے مشورہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل باجوہ سے پوچھا کہ روس جانا چاہیے یا نہیں؟ اُن کا کہنا تھا کہ ضرور جانا چاہیے۔

 پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ باجوہ نے پہلے روس جانے کا مشورہ دیا پھر بعد میں روس کی مذمت کی، سابق آرمی چیف اپنی توسیع کےلیے امریکیوں سے لابنگ کر رہے تھے، حسین حقانی کو انہوں نے ہی میرے خلاف ہائر کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد باجوہ نے امریکیوں کو میرے خلاف کیا تھا، روسی صدر پیوٹن نے مجھ سے کہا کہ ہم آپ کی مدد کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے انتخابات کے معاملے پر بھی ہم سے جھوٹ بولا اور ہمیں لال بتی کے پیچھے لگادیا کہ میں الیکشن کراتا ہوں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہمیں مشرف کے دور سے آئی ایس آئی نے بتایا کہ ان لوگوں نے کتنی لوٹ مار کی ہے، مجھے اسمبلیاں توڑنے کا کوئی افسوس نہیں، میں نے اپنے ارکان اسمبلی کو استعفے دینے پر رضامند کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکومت عمل نہیں کرتی تو میں سڑکوں پر نکلوں گا، یہ پوری طرح سپریم کورٹ کی تقسیم کی کوشش کر رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی کوشش ہے عمران خان کو کسی طرح اقتدار میں نہیں آنے دینا، اب ہر کوئی الیکشن سے بھاگ رہا ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے خلاف نہیں جاسکتی، سپریم کورٹ کے 18جج صاحبان سے سوال ہے کہ ہم الیکشن کیوں نہیں کرا رہے؟

ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق اسمبلیاں توڑنے کے 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں، یہ جان کر اسمبلیاں توڑیں۔

 عمران خان نے کہا کہ میں کچھ اور کہنا چاہ رہا تھا، بشری بی بی کو مرشد کہہ دیا، جہاں تک علم ہے خاتون مرشد نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی آئیڈیالوجی پاکستان کے خلاف ہے لیکن نئی دہلی کی عزت اُس کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہے۔

قومی خبریں سے مزید